سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ گرہن کے متعلق احادیث کی کتاب ۔ حدیث 1489

ایک اور (طریقہ) نماز

راوی: ہلال بن العلاء بن ہلال , حسین بن عیاش , زہیر , اسود بن قیس , ثعلبة بن عبادعبدی بصری

أَخْبَرَنَا هِلَالُ بْنُ الْعَلَائِ بْنِ هِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ قَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي ثَعْلَبَةُ بْنُ عَبَّادٍ الْعَبْدِيُّ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ أَنَّهُ شَهِدَ خُطْبَةً يَوْمًا لِسَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ فَذَکَرَ فِي خُطْبَتِهِ حَدِيثًا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَمُرَةُ بْنُ جُنْدُبٍ بَيْنَا أَنَا يَوْمًا وَغُلَامٌ مِنْ الْأَنْصَارِ نَرْمِي غَرَضَيْنِ لَنَا عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی إِذَا کَانَتْ الشَّمْسُ قِيدَ رُمْحَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةٍ فِي عَيْنِ النَّاظِرِ مِنْ الْأُفُقِ اسْوَدَّتْ فَقَالَ أَحَدُنَا لِصَاحِبِهِ انْطَلِقْ بِنَا إِلَی الْمَسْجِدِ فَوَاللَّهِ لَيُحْدِثَنَّ شَأْنُ هَذِهِ الشَّمْسِ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أُمَّتِهِ حَدَثًا قَالَ فَدَفَعْنَا إِلَی الْمَسْجِدِ قَالَ فَوَافَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ خَرَجَ إِلَی النَّاسِ قَالَ فَاسْتَقْدَمَ فَصَلَّی فَقَامَ کَأَطْوَلِ قِيَامٍ قَامَ بِنَا فِي صَلَاةٍ قَطُّ مَا نَسْمَعُ لَهُ صَوْتًا ثُمَّ رَکَعَ بِنَا کَأَطْوَلِ رُکُوعٍ مَا رَکَعَ بِنَا فِي صَلَاةٍ قَطُّ مَا نَسْمَعُ لَهُ صَوْتًا ثُمَّ سَجَدَ بِنَا کَأَطْوَلِ سُجُودٍ مَا سَجَدَ بِنَا فِي صَلَاةٍ قَطُّ لَا نَسْمَعُ لَهُ صَوْتًا ثُمَّ فَعَلَ ذَلِکَ فِي الرَّکْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِکَ قَالَ فَوَافَقَ تَجَلِّي الشَّمْسِ جُلُوسَهُ فِي الرَّکْعَةِ الثَّانِيَةِ فَسَلَّمَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ وَشَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَشَهِدَ أَنَّهُ عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ مُخْتَصَرٌ

ہلال بن العلاء بن ہلال، حسین بن عیاش، زہیر، اسود بن قیس، ثعلبة بن عبادعبدی بصری سے منقول ہے کہ انہوں نے سمرہ بن جندب کا خطاب سنا۔ جس میں انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ حدیث بیان کی کہ ایک دن میں اور ایک انصاری لڑکا تیراندازی (کی مشق) کر رہے تھے۔ کہ سورج دو یا تین نیزے بلند ہونے کے بعد اچانک کالا ہوگیا۔ ہم نے سوچا کہ چلو مسجد چلتے ہیں۔ یہ واقعہ ضرور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کے لئے کوئی نئی چیز پیدا کرائے گا۔ ہم مسجد کی طرف چلے لگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں نکلتے ہوئے ملے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آگے بڑھے اور نماز پڑھائی۔ اس میں قیام اتنا طویل کیا کہ کبھی کسی اور نماز میں اتنا طویل قیام نہیں کیا تھا۔ ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اتنا طویل رکوع کیا کہ کبھی (پہلے) کسی نماز میں اتنا طویل رکوع نہیں کیا تھا۔ اس میں بھی ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آواز نہ سنی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اتنا لمبا قیام کیا کہ اس سے پہلے کبھی اتنا طویل قیام نہیں کیا تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے طویل سجدہ کیا کہ اس سے پہلے کبھی اتنا طویل سجدہ نہیں کیا تھا۔ اس میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آواز ہمیں سنائی نہیں دی۔ پھر اسی طرح دوسری رکعت بھی پڑھائی اور جب دوسری رکعت کے بعد بیٹھے تو سورج گرہن ختم ہو چکا تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیرا اور اللہ تعالیٰ کی تعریف بیان کرنے کے بعد اس بات کی شہادت دی کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا بندہ اور رسول ہوں۔

It was narrated that Qabisah bin Mukhariq Al-HilalI said:
“There was an eclipse of the sun and at that time we were with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم in Al Madinah. He rushed out dragging his garment and prayed two Rak’ahs, which he made lengthy. The end of his prayer coincided with the end of the eclipse. He praised and glorified Allah, then he said: ‘The sun and the moon are two of the signs of Allah, and they do not become eclipsed for the death or birth of anyone. If you see anything of that, then pray like the last obligatory prayer you did before that.” (Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں