سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ رات دن کے نوافل کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1620

سفر میں نماز تہجد پڑھنے کی فضیلت کا بیان

راوی: محمد بن مثنی , محمد , شعبہ , منصور , زید بن ظبیان , ابوذر

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ قَالَ سَمِعْتُ رِبْعِيًّا عَنْ زَيْدِ بْنِ ظَبْيَانَ رَفَعَهُ إِلَی أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ يُحِبُّهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ رَجُلٌ أَتَی قَوْمًا فَسَأَلَهُمْ بِاللَّهِ وَلَمْ يَسْأَلْهُمْ بِقَرَابَةٍ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُمْ فَمَنَعُوهُ فَتَخَلَّفَهُمْ رَجُلٌ بِأَعْقَابِهِمْ فَأَعْطَاهُ سِرًّا لَا يَعْلَمُ بِعَطِيَّتِهِ إِلَّا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَالَّذِي أَعْطَاهُ وَقَوْمٌ سَارُوا لَيْلَتَهُمْ حَتَّی إِذَا کَانَ النَّوْمُ أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِمَّا يُعْدَلُ بِهِ نَزَلُوا فَوَضَعُوا رُئُوسَهُمْ فَقَامَ يَتَمَلَّقُنِي وَيَتْلُو آيَاتِي وَرَجُلٌ کَانَ فِي سَرِيَّةٍ فَلَقُوا الْعَدُوَّ فَانْهَزَمُوا فَأَقْبَلَ بِصَدْرِهِ حَتَّی يُقْتَلَ أَوْ يُفْتَحَ لَهُ

محمد بن مثنی، محمد، شعبہ، منصور، زید بن ظبیان، ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا تین اشخاص ایسے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ محبت کرتے ہیں۔ ایک وہ شخص جس کی قوم کے پاس کسی دوسری قوم کا کوئی شخص صرف اللہ کے لئے مانگنے آیا نہ کہ قرابت یا رشتہ داری کی وجہ سے اور اس قوم نے اسے کچھ نہیں دیا۔ چنانچہ وہ شخص گیا اور اس کو چھپا کر کچھ دے دیا جس کا اللہ اور اس شخص کے علاوہ کسی کو علم نہیں جسے اس نے (مال) دیاہے۔ دوسرا وہ شخص جو کسی قوم کے ساتھ رات بھر چلا اور جب نیند غالب آنے لگی تو سب کے سب لیٹ کر (تھک کر) سو گئے۔ لیکن وہ شخص نماز پڑھنے اور قرآن کریم کی آیات کی تلاوت میں مصروف رہا۔ تیسرا وہ شخص جو کسی لشکر میں تھا اور دشمن سے مقابلہ ہوگیا۔ لوگ جان بچا کر بھاگ کھڑے ہوئے لیکن وہ سینہ تان کر آگے بڑھتا رہا۔ حتی کہ یا تو قتل (شہید) ہوگیا یا اللہ تعالیٰ نے اس کو فتح عنایت کی۔

It was narrated that ‘Asim bin Humaid said: “I asked ‘Aishah – with what did he — meaning the Prophet — start Qiyam Al-Lail? She said: ‘You have asked me something which no one before you has asked. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to say the Takbir ten times, the Tahmid ten times, the Tasbih ten times and the Tahill ten times, and pray for forgiveness ten times, and say: Allahummaghfirli, (Allah, forgive me, guide me, grant me provision and good health. I seek refuge with Allah from the difficulty of standing on the Day of Resurrection.)” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں