سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1852

کس قسم کا رونا ممنوع ہے؟

راوی: یونس بن عبدالاعلی , عبداللہ بن وہب , معاویہ بن صالح , یحیی بن سعید , عمرة , عائشہ

أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ قَالَ مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ وَحَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا أَتَی نَعْيُ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَجَعْفَرِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَوَاحَةَ جَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْرَفُ فِيهِ الْحُزْنُ وَأَنَا أَنْظُرُ مِنْ صِئْرِ الْبَابِ فَجَائَهُ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ نِسَائَ جَعْفَرٍ يَبْکِينَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْطَلِقْ فَانْهَهُنَّ فَانْطَلَقَ ثُمَّ جَائَ فَقَالَ قَدْ نَهَيْتُهُنَّ فَأَبَيْنَ أَنْ يَنْتَهِينَ فَقَالَ انْطَلِقْ فَانْهَهُنَّ فَانْطَلَقَ ثُمَّ جَائَ فَقَالَ قَدْ نَهَيْتُهُنَّ فَأَبَيْنَ أَنْ يَنْتَهِينَ قَالَ فَانْطَلِقْ فَاحْثُ فِي أَفْوَاهِهِنَّ التُّرَابَ فَقَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ أَرْغَمَ اللَّهُ أَنْفَ الْأَبْعَدِ إِنَّکَ وَاللَّهِ مَا تَرَکْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا أَنْتَ بِفَاعِلٍ

یونس بن عبدالاعلی، عبداللہ بن وہب، معاویہ بن صالح، یحیی بن سعید، عمرة، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ جس وقت حضرت زید بن حارثہ اور حضرت جعفر بن ابی طالب اور حضرت عبداللہ بن رواحہ کے قتل کئے جانے کی اطلاع آئی (واضح رہے کہ وہ حضرات غزوہ موتہ میں شہید کئے گئے تھے) تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھ گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رنج و غم محسوس ہوتا تھا میں یہ منظر دروازہ کے سوراخ سے دیکھ رہی تھی اس دوران ایک شخص حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا کہ حضرت جعفر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خواتین رو رہی ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم جاؤ اور ان کو منع کر دو چنانچہ وہ چلے گئے اور پھر واپس آئے اور عرض کیا میں نے ان کو منع تو کر دیا ہے لیکن وہ خواتین نہیں مان رہی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم جاؤ اور ان کے منہ میں مٹی ڈال دو۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ میں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ان کی ناک میں مٹی لگا دے (وہ رحمت الٰہی سے دور رہیں) اللہ کی قسم تم نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (بتائے بغیر) نہیں چھوڑا اور تم کرنے والے نہیں ہو (یعنی انہیں خاموش کروا نہیں سکے)۔

It was narrated that ‘Abdullah bin Subaih said: “I heard Muhammad bin Sirin say: ‘It was mentioned in the presence of ‘Imran bin Uusain that the deceased is Punished due to the weeping of the living.’ ‘Imran said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said it.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں