سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 464

نماز پنج گانہ کی حفاظت کا بیان

راوی: قتیبہ , مالک , یحیی بن سعید , محمد بن یحیی بن حبان , ابن محیریز

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ بَنِي کِنَانَةَ يُدْعَی الْمُخْدَجِيَّ سَمِعَ رَجُلًا بِالشَّامِ يُکْنَی أَبَا مُحَمَّدٍ يَقُولُ الْوِتْرُ وَاجِبٌ قَالَ الْمُخْدَجِيُّ فَرُحْتُ إِلَی عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ فَاعْتَرَضْتُ لَهُ وَهُوَ رَائِحٌ إِلَی الْمَسْجِدِ فَأَخْبَرْتُهُ بِالَّذِي قَالَ أَبُو مُحَمَّدٍ فَقَالَ عُبَادَةُ کَذَبَ أَبُو مُحَمَّدٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ خَمْسُ صَلَوَاتٍ کَتَبَهُنَّ اللَّهُ عَلَی الْعِبَادِ مَنْ جَائَ بِهِنَّ لَمْ يُضَيِّعْ مِنْهُنَّ شَيْئًا اسْتِخْفَافًا بِحَقِّهِنَّ کَانَ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ عَهْدٌ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ وَمَنْ لَمْ يَأْتِ بِهِنَّ فَلَيْسَ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ عَهْدٌ إِنْ شَائَ عَذَّبَهُ وَإِنْ شَائَ أَدْخَلَهُ الْجَنَّةَ

قتیبہ، مالک، یحیی بن سعید، محمد بن یحیی بن حبان، ابن محیریز سے روایت ہے کہ ایک شخص نے جو کے قبیلہ بنی کنانہ سے تھا کے جس کو مخدی کہتے تھے ایک شخص سے سنا کہ جس کی کنیت ابومحمد تھی وہ کہتے تھے کہ نماز وتر واجب ہے اس مخدی شخص نے کہا کہ میں نے یہ بات سن کر حضرت عبادہ بن صامت کی خدمت میں حاضر ہوا میں ان کے سامنے پہنچا اور وہ اس وقت مسجد کی طرف جا رہے تھے میں نے ابومحمد کا قول نقل کیا حضرت عبادہ نے فرمایا کہ ابومحمد نے غلط بیان کیا۔ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے پانچ نمازیں ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے بندوں پر فرض قرار دیا ہے۔ جو شخص ان نمازوں کو ادا کرے گا اور ان پانچوں نمازوں میں سے کسی نماز کو ہلکا سمجھ کر نہیں چھوڑے گا تو اللہ تعالیٰ نے اس کے واسطے عہد کر رکھا ہے کہ اس شخص کو جنت میں داخل فرمائے گا اور جو شخص ان کو ادا نہ کرے تو اللہ تعالیٰ کے پس اس کا کچھ عہد نہیں ہے (یعنی اللہ کے ذمے اس کی ذمہ داری نہیں ہے) خواہ اس شخص کو عذاب میں مبتلا فرمائے اور خواہ جنت میں داخل فرمائے۔

It was narrated from Ibn Muhairiz that a man from Banu Kinanah who was called Al-Mukhdaji heard a man in Ash-Sham, who was known as Abu Muhammad, saying that Witr was obligatory. Al-Mukhdaji said: “In the morning I went to ‘Ubadah bin As-Samit, and I met him while he was on his way to the Masjid. I told him what Abu Muhammad said, and ‘Ubadah said: ‘Abu Muhammad is wrong. I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘Five prayers are those that Allah has decreed for (His) slaves, whoever does them, and does not neglect any of them out of disregard toward them, will have a promise from Allah that He will admit him to Paradise. And whoever does not do them will have no such promise from Allah; if He wills he will punish him and if He wills He will admit him to Paradise.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں