سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نمازوں کے اوقات کا بیان ۔ حدیث 514

نماز عصر میں تاخیر کرنا

راوی: علی بن حجر بن ایاس بن مقاتل بن مشمرج بن خالد , اسماعیل , علاء بن عبدالرحمن

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرِ بْنِ إِيَاسِ بْنِ مُقَاتِلِ بْنِ مُشَمْرِجِ بْنِ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا الْعَلَائُ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فِي دَارِهِ بِالْبَصْرَةِ حِينَ انْصَرَفَ مِنْ الظُّهْرِ وَدَارُهُ بِجَنْبِ الْمَسْجِدِ فَلَمَّا دَخَلْنَا عَلَيْهِ قَالَ أَصَلَّيْتُمْ الْعَصْرَ قُلْنَا لَا إِنَّمَا انْصَرَفْنَا السَّاعَةَ مِنْ الظُّهْرِ قَالَ فَصَلُّوا الْعَصْرَ قَالَ فَقُمْنَا فَصَلَّيْنَا فَلَمَّا انْصَرَفْنَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تِلْکَ صَلَاةُ الْمُنَافِقِ جَلَسَ يَرْقُبُ صَلَاةَ الْعَصْرِ حَتَّی إِذَا کَانَتْ بَيْنَ قَرْنَيْ الشَّيْطَانِ قَامَ فَنَقَرَ أَرْبَعًا لَا يَذْکُرُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا

علی بن حجر بن ایاس بن مقاتل بن مشمرج بن خالد، اسماعیل، علاء بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ہم لوگ حضرت انس بن مالک کی خدمت میں شہر بصرہ میں ان کے مکان پر پہنچے۔ ہم لوگ نماز ظہر سے فراغت حاصل کر چکے تھے اور ان کا مکان مسجد سے متصل تھا تو جس وقت ہم لوگ حضرت انس کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے کہا کہ تم نے نماز عصر ادا کی ہم نے کہا کہ نہیں ابھی تو ہم لوگ نماز ظہر ادا کر کے آئے ہیں۔ حضرت انس نے فرمایا کہ تم نماز عصر ادا کروہم لوگ کھڑے ہوگئے اور ہم نے نماز عصر ادا کی جس وقت ہم لوگ نماز عصر سے فارغ ہوگئے تو حضرت انس نے فرمایا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ یہ منافق کی نماز ہے کہ یہ بیٹھ کر انتظار کر رہا ہے نماز عصر کا (یایہ کہ یہ شخص آفتاب کے غروب ہونے کا انتظار کر رہا ہے) جس وقت آفتاب شیطان کے دونوں سینگوں میں ہوگیا تو اس شخص نے اٹھ کر چار ٹھونک ماری اور ان میں اس نے یاد الٰہی نہیں کی مگر تھوڑی سی۔

Al-’Ala’ narrated to us that he entered upon Anas bin Malik in his house in Al-Basrah, when he had finished Zuhr, and his house was beside the Masjid. “When we entered upon him, he said: ‘Have you prayed ‘Asr?’ We said: ‘No, we have just finished Zuhr.’ He said: ‘Pray ‘Asr.’ So we got up and prayed, and when we finished he said: ‘I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: “That is the prayer of the hypocrite: he sits and delays ‘Asr prayer until (the sun) is between the horns of the Shai then he gets up and pecks four (Rak’ahs) in which he only remembers Allah a little.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں