سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نمازوں کے اوقات کا بیان ۔ حدیث 513

نماز عصر میں جلدی کرنے سے متعلق

راوی: اسحاق بن ابراہیم , ابوعلقمہ مدنی , محمد بن عمرو , ابوسلمہ

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلْقَمَةَ الْمَدَنِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ صَلَّيْنَا فِي زَمَانِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ ثُمَّ انْصَرَفْنَا إِلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فَوَجَدْنَاهُ يُصَلِّي فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ لَنَا صَلَّيْتُمْ قُلْنَا صَلَّيْنَا الظُّهْرَ قَالَ إِنِّي صَلَّيْتُ الْعَصْرَ فَقَوَّلُوا لَهُ عَجَّلْتَ فَقَالَ إِنَّمَا أُصَلِّي کَمَا رَأَيْتُ أَصْحَابِي يُصَلُّونَ

اسحاق بن ابراہیم، ابوعلقمہ مدنی، محمد بن عمرو، ابوسلمہ سے روایت ہے کہ ہم لوگوں نے حضرت عمر بن عبدالعزیز کے دور میں نماز ادا کی اس کے بعد ہم لوگ حضرت انس بن مالک کی خدمت میں آگئے۔ جب وہ نماز سے فارغ ہو چکے تو انہوں نے دریافت کیا کہ تم لوگ نماز ادا کر چکے ہو؟ لوگوں نے کہا ہم نماز ظہر ادا کر چکے ہیں۔ انہوں نے فرمایا میں نے تو نماز عصر پڑھ لی ہے۔ لوگوں نے عرض کیا کہ آپ نے تو نماز سے جلدی ہی فراغت حاصل کرلی اس پر انہوں نے فرمایا کہ میں تو نماز اسی وقت ادا کرتا ہوں کہ جس وقت ہم نے اپنے ساتھیوں کو نماز ادا کرتے دیکھا۔

It was narrated that Abu Salamah said: “We prayed at the time of ‘Umar bin ‘Abdul-’AzIz, then we went to Anas bin Malik and found him praying. When he finished he said to us: ‘Have you prayed?’ We said: ‘We prayed Zuhr.’ He said: ‘I prayed ‘Asr.’ They said: ‘You have prayed early.’ He said: ‘Rather I prayed as I saw my companions pray.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں