سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ عورتوں کے ساتھ حسن سلوک ۔ حدیث 1322

رشک اور حسد

راوی: قتیبہ , لیث , یحیی , عبادہ بن ولید بن عبادہ بن صامت , عائشہ

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ الْتَمَسْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَدْخَلْتُ يَدِي فِي شَعْرِهِ فَقَالَ قَدْ جَائَکِ شَيْطَانُکِ فَقُلْتُ أَمَا لَکَ شَيْطَانٌ فَقَالَ بَلَی وَلَکِنَّ اللَّهَ أَعَانَنِي عَلَيْهِ فَأَسْلَمَ

قتیبہ، لیث، یحیی، عبادہ بن ولید بن عبادہ بن صامت، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تلاش کیا تو (اتفاق سے) میرا ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بالوں میں پڑ گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے پاس تمہارا شیطان آ گیا ہے۔ اس پر میں نے عرض کیا کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے واسطے شیطان نہیں ہے؟ فرمایا میرے واسطے بھی شیطان ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے اس پر میری مدد فرما دی ہے اس وجہ سے وہ میرا فرماں بردار بن گیا ہے (مطلب یہ ہے کہ شیطان میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ میرے اوپر اس کا اثر نہیں پڑتا اور دوسرے لوگوں پر تو اس کا اثر پڑتا ہے)۔

It was narrated from ‘Ubadah bin Al-Walid bin ‘Ubadah bin A-Samit that ‘Aishah said: “I looked for the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and I put my hand on his hair.” He said: “Your Shaitan has come to you.” I said: “Don’t you have a Shaitan?” He said: “Yes, but Allah helped me with him, so he submitted.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں