سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ عورتوں کے ساتھ حسن سلوک ۔ حدیث 1324

رشک اور حسد

راوی: اسحاق بن منصور , عبدالرزاق , ابن جریج , ابی ملیکہ , عائشہ

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ افْتَقَدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَظَنَنْتُ أَنَّهُ ذَهَبَ إِلَی بَعْضِ نِسَائِهِ فَتَجَسَّسْتُ ثُمَّ رَجَعْتُ فَإِذَا هُوَ رَاکِعٌ أَوْ سَاجِدٌ يَقُولُ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ فَقُلْتُ بِأَبِي وَأُمِّي إِنَّکَ لَفِي شَأْنٍ وَإِنِّي لَفِي آخَرَ

اسحاق بن منصور، عبدالرزاق، ابن جریج، ابی ملیکہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے ایک رات آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہیں پایا۔ مجھ کو خیال ہوا کہ (آج کی رات) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی اہلیہ محترمہ کے پاس تشریف لے گئے ہیں۔ میں نے تلاش کیا پھر میں واپس ہوئی۔ تو میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع یا سجدہ کی حالت میں ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمارہے تھے کہ اے میرے پروردگار تو پاک ہے۔ تیرے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ہے۔ میں نے عرض کیا میرے والدین آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قربان ہوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک کام میں مشغول ہیں اور میں دوسرے کام میں مشغول ہوں۔

‘Aishah said: “I noticed that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was not there one night, and I thought that he had gone to one of his other wives. I looked for him then I came back, and there he was, bowing or prostrating and saying: ‘Sub wa hi hamdika lailaha illa anta (Glory and praise be to You, there is none worthy of worship but You).’ I said: ‘May my father and mother be sacrificed for you; you were doing one thing and I was thinking of something else.”
(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں