سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ زکوة سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 367

بکریوں کی زکوة ادا نہ کرنے کے بارے میں

راوی: محمد بن عبداللہ بن مبارک , وکیع , اعمش , معرور بن سوید , ابوذر

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ صَاحِبِ إِبِلٍ وَلَا بَقَرٍ وَلَا غَنَمٍ لَا يُؤَدِّي زَکَاتَهَا إِلَّا جَائَتْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْظَمَ مَا کَانَتْ وَأَسْمَنَهُ تَنْطَحُهُ بِقُرُونِهَا وَتَطَؤُهُ بِأَخْفَافِهَا کُلَّمَا نَفِدَتْ أُخْرَاهَا أَعَادَتْ عَلَيْهِ أُولَاهَا حَتَّی يُقْضَی بَيْنَ النَّاسِ

محمد بن عبداللہ بن مبارک، وکیع، اعمش، معرور بن سوید، ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص اونٹ اور گائے اور بکریاں رکھتا ہو اور وہ شخص ان کا حق زکوة ادا نہ کرتا ہو تو قیامت کے دن وہ جانور خوب موٹے تازے ہو کر آئیں گے اور اپنے سینگوں سے ( ان کے جانور) مالک کو ماریں گے اور اپنے قدموں سے اس کو روند ڈالیں گے جس وقت آخری جانور نکل جائے گا تو پھر پہلا جانور آئے گا اس طریقہ سے لوگوں کے اپنے اپنے ٹھکانوں کے پہنچ جانے تک۔

It was narrated that Abu Dharr said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘There is no owner of camels, cattle or sheep who does not give Zakah on them, but they will come on the Day of Resurrection as big and fat as they ever were, and will gore him with their horns and trample him with their hooves. Every time the last of them has run over him the first of them will come back to him, until judgment is passed among the people.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں