سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ زکوة سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 368

مال دولت کو ملانا اور ملے ہوئے مال کو الگ کرنا ممنوع ہے

راوی: ہناد بن سری , ہشیم , ہلال بن خباب , میسرة ابوصالح , سوید بن غفلہ

أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ هُشَيْمٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ خَبَّابٍ عَنْ مَيْسَرَةَ أَبِي صَالِحٍ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ قَالَ أَتَانَا مُصَدِّقُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ فَجَلَسْتُ إِلَيْهِ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ فِي عَهْدِي أَنْ لَا نَأْخُذَ رَاضِعَ لَبَنٍ وَلَا نَجْمَعَ بَيْنَ مُتَفَرِّقٍ وَلَا نُفَرِّقَ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ فَأَتَاهُ رَجُلٌ بِنَاقَةٍ کَوْمَائَ فَقَالَ خُذْهَا فَأَبَی

ہناد بن سری، ہشیم، ہلال بن خباب، میسرة ابوصالح، سوید بن غفلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا زکوة وصول کرنے والا شخص ہمارے پاس پہنچا۔ میں اس شخص کے پاس جا کر بیٹھ گیا۔ میں نے سنا وہ بیان کرتا تھا کہ ہم لوگوں سے اقرار لیا گیا ہے اور ہمارے واسطے حکم فرمایا گیا ہے کہ ہم لوگ دودھ پلانے والے جانور کو (زکوة میں) وصول نہیں کریں گے اور الگ مال کو ایک جگہ وصول نہیں کریں گے اور ملی ہوئی دولت کو علیحدہ نہیں کریں گے اور الگ مال کو ایک جگہ نہیں کریں گے زکوة میں اضافہ کرنے کے واسطے۔ ایک آدمی ان صاحب کے پاس بلند کوہان والی زبردست قسم کی ایک اونٹنی دینے کے لئے لے کر پہنچا پس اس نے کہا یہ لے لو تو اس نے انکار کردیا۔

It was narrated that Suwaid bin Ghafalah said: “The Zakah collector of the Prophet came to us, and I went to him, sat with him, and heard him say: In my contract it says that we should not take any suckling young, nor combine what is separate, nor separate what is combined.’ A man brought a she-camel with a big hump to him and said: ‘Take it,’ but he refused.” (Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں