سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں سے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 103

خانہ کعبہ کی قسم سے متعلق

راوی: یوسف بن عیسیٰ , فضل بن موسیٰ , مسعر , معبد بن خالد , عبداللہ بن یسار , قتیلہ قبیلہ جہینہ

أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَی قَالَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ قُتَيْلَةَ امْرَأَةٍ مِنْ جُهَيْنَةَ أَنَّ يَهُودِيًّا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّکُمْ تُنَدِّدُونَ وَإِنَّکُمْ تُشْرِکُونَ تَقُولُونَ مَا شَائَ اللَّهُ وَشِئْتَ وَتَقُولُونَ وَالْکَعْبَةِ فَأَمَرَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادُوا أَنْ يَحْلِفُوا أَنْ يَقُولُوا وَرَبِّ الْکَعْبَةِ وَيَقُولُونَ مَا شَائَ اللَّهُ ثُمَّ شِئْتَ

یوسف بن عیسیٰ، فضل بن موسی، مسعر، معبد بن خالد، عبداللہ بن یسار، قتیلہ قبیلہ جہینہ کی ایک خاتون روایت نقل کرتی ہیں کہ ایک یہودی ایک دن خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا کہ تم اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک مقرر کرتے ہو اور تم لوگ شرک کرتے ہو اور کہتے ہو کہ چاہے اللہ اور چاہو تم اور تم لوگ کہتے ہو یعنی قسم ہے خانہ کعبہ کی۔ پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا لوگوں کو کہ جب تم قسم کھانے کا ارادہ کرو تو تم لوگ کہا کرو یعنی قسم ہے خانہ کعبہ کے پروردگار کی اور اگر کوئی شخص کہنا چاہے تو ماشاءاللہ کہے۔ اس کے بعد شئت نہ کہا کرو (صرف شئت نہ کہا کرے)۔

It was narrated from ‘Abdullah bin Yasar, from Qutailah, a woman from Juhainah, that a Jew came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: “You are setting up rivals (to Allah) and associating others (with Him). You say: ‘Whatever Allah wills and you will,’ and you say: ‘By the Ka’bah.” So the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم commanded them, if they wanted to swear an oath, to say: “By the Lord of the Ka’bah;” and to say: “Whatever Allah wills, then what you will.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں