سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب ایمان اور اس کے ارکان ۔ حدیث 1318

اہل ایمان کا ایک دوسرے سے بڑھنا

راوی: عبدالحمید بن محمد , مخلد , مالک بن معول , قیس بن مسلم , طارق بن شہاب , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَخْلَدٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ رَأَی مُنْکَرًا فَغَيَّرَهُ بِيَدِهِ فَقَدْ بَرِئَ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُغَيِّرَهُ بِيَدِهِ فَغَيَّرَهُ بِلِسَانِهِ فَقَدْ بَرِئَ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُغَيِّرَهُ بِلِسَانِهِ فَغَيَّرَهُ بِقَلْبِهِ فَقَدْ بَرِئَ وَذَلِکَ أَضْعَفُ الْإِيمَانِ

عبدالحمید بن محمد، مخلد، مالک بن معول، قیس بن مسلم، طارق بن شہاب، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ تم میں سے جو شخص کوئی بری بات (یعنی گناہ کا کام) دیکھے تو اس کو اپنے ہاتھ (یعنی طاقت) سے روک دے تو وہ شخص ذمہ سے بری ہوگیا اگر اس قدر طاقت نہ ہو تو زبان سے برا کہے وہ بری ہوگیا اگر اس قدر طاقت نہ ہو تو دل سے برا سمجھے وہ بھی بری ہوگیا اور یہ ایمان کا کم سے کم درجہ ہے۔

It was narrated that Tariq bin Shihab said: “A Jewish man came to ‘Umar bin Al-Khattab and said: ‘Commander of the Believers! There is a Verse in your Book which you recite; if it had been revealed to us Jews we would have taken that day as a festival.’ He said: ‘Which Verse is that?’ He said: ‘This day, I have perfected your religion for you, completed My favor upon you, and have chosen for you Islam as your religion.’ ‘Umar said: ‘I know the place where it was revealed and the day on which it was revealed. It was revealed to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم at ‘Arafat, on a Friday.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں