سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب اداب القضاة ۔ حدیث 1711

حاکم اپنی عقل سے فیصلہ کر سکتا ہے

راوی: عمران بن بکار بن راشد , علی بن عیاش , شعیب , ابوزناد , عبدالرحمن الاعرج , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ بَکَّارِ بْنِ رَاشِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو الزِّنَادِ مِمَّا حَدَّثَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجُ مِمَّا ذَکَرَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ بِهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَقَالَ بَيْنَمَا امْرَأَتَانِ مَعَهُمَا ابْنَاهُمَا جَائَ الذِّئْبُ فَذَهَبَ بِابْنِ إِحْدَاهُمَا فَقَالَتْ هَذِهِ لِصَاحِبَتِهَا إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِکِ وَقَالَتْ الْأُخْرَی إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِکِ فَتَحَاکَمَتَا إِلَی دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام فَقَضَی بِهِ لِلْکُبْرَی فَخَرَجَتَا إِلَی سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ فَأَخْبَرَتَاهُ فَقَالَ ائْتُونِي بِالسِّکِّينِ أَشُقُّهُ بَيْنَهُمَا فَقَالَتْ الصُّغْرَی لَا تَفْعَلْ يَرْحَمُکَ اللَّهُ هُوَ ابْنُهَا فَقَضَی بِهِ لِلصُّغْرَی قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاللَّهِ مَا سَمِعْتُ بِالسِّکِّينِ قَطُّ إِلَّا يَوْمَئِذٍ مَا کُنَّا نَقُولُ إِلَّا الْمُدْيَةَ

عمران بن بکار بن راشد، علی بن عیاش، شعیب، ابوزناد، عبدالرحمن الاعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا دو خواتین ایک جگہ تھیں اور ان دونوں کا ایک ایک بچہ تھا اس دوران ایک بھیڑیا آگیا اور ایک کے بچے کو وہ اٹھا کر لے گیا جس کے بچے کو وہ لے گیا وہ دوسری خاتون سے کہنے لگی کہ تیرا بچہ لے گیا اور وہ کہنے لگی نہیں تیرا بچہ (بھیڑیا) لے گیا۔ پھر دونوں حضرت داؤد علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور ان سے عرض کیا فیصلہ کرانے کے لیے۔ انہوں نے ان میں سے بڑی خاتون کو بچہ دلوانے کا حکم کیا اس کے بعد وہ دونوں حضرت سلیمان کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور ان سے عرض کیا انہوں نے فرمایا تم ایک چاقو چھری لاؤ۔ میں بچے کو دو حصوں میں بانٹ دوں گا (یعنی اس بچہ کے دو ٹکڑے کر دوں گا) یہ بات سن کر چھوٹی عورت نے کہا تم ایسا نہ کرو اللہ تعالیٰ تم پر رحم فرمائے وہ بڑی ہی عورت کا بچہ ہے۔ حضرت سلیمان نے یہ بات سن کر وہ بچہ اس چھوٹی عورت کو دلوا دیا حضرت ابوہریرہ نے فرمایا چھری کا نام سکین ہم نے کبھی نہیں سنا تھا ہم لوگ تو اس کو مدیہ کے نام سے پکارا کرتے تھے۔

It was narrated from Salim that his father said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent Khalid bin Al-Walid to Banu Jadhimah. He called them to Islam but they could not say Aslamna (we submitted, i.e., became Muslim) so they started to say aba’na (we changed our religion). Khalid starting killing and taking prisoners, and he gave a prisoner to each man. The next day Khalid bin Al-Walid issued orders that each man among us kill his prisoner.” Ibn ‘Umar said: “I said: ‘By Allah, I will not kill my prisoner, and no one (among my companions) will kill his prisoner.’ We came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , and he was told of what Khalid had done. The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘I disavow what Khalid has done,’ twice.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں