سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ شرطوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 201

زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث

راوی: عمرو بن علی , خالد بن حارث , شعبة , عبدالملک , مجاہد , رافع بن خدیج

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ عَنْ خَالِدٍ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ حَدَّثَ رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ قَالَ خَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَهَانَا عَنْ أَمْرٍ کَانَ لَنَا نَافِعًا فَقَالَ مَنْ کَانَ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ يَمْنَحْهَا أَوْ يَذَرْهَا

عمرو بن علی، خالد بن حارث، شعبہ، عبدالملک، مجاہد، حضرت رافع بن خدیج فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور ہمیں ایک ایسے کام سے منع کر دیا جو ہمارے لئے فائدہ مند تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کے پاس زمین ہو وہ یا خود زراعت کرے یا کسی دوسرے کو دے دے یا اسی طرح پڑا رہنے دے۔

It was narrated from Tawus and Mujahid, that Rafi’ bin Khadij said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came out to us and forbade something for us that had been beneficial for us, but the command of Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم is better for us. He said: ‘Whoever has land, let him cultivate it or leave it or give it (to someone else to cultivate).” (Sahih) And among that which proves that Tawus did not hear this Hadith from Rafi’.

یہ حدیث شیئر کریں