سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ شکار اور ذبیحوں سے متعلق ۔ حدیث 600

کھیت کی حفاظت کرنے کے واسطے کتا پالنے کی اجازت

راوی: علی بن حجر , اسماعیل , ابن جعفر , محمد بن ابی حرملة , سالم بن عبداللہ , عبداللہ بن عمر

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حَرْمَلَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اقْتَنَی کَلْبًا إِلَّا کَلْبَ مَاشِيَةٍ أَوْ کَلْبَ صَيْدٍ نَقَصَ مِنْ عَمَلِهِ کُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطٌ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَوْ کَلْبَ حَرْثٍ

علی بن حجر، اسماعیل، ابن جعفر، محمد بن ابی حرملة، سالم بن عبد اللہ، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو کوئی کتا پالے لیکن ریوڑ کا کتا یا شکار کا کتا (یعنی ان دو قسم کے کتے کے علاوہ کتا پالے) تو اس شخص کے عمل میں سے روزانہ ایک قیراط کم ہوگا ۔ حضرت عبداللہ نے کہا کہ حضرت ابوہریرہ نے فرمایا یا کھیت کا کتا وہ بھی معاف ہے (یعنی باغ باغیچہ اور کھیت کی حفاظت کرنے والا کتا اگر کسی نے پال لیا تو وہ شخص گناہ گار نہیں ہوگا )۔

Abu Hurairah said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The price of a dog, the fees of a fortuneteller and the gift of a female fornicator are not permissible.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں