جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 160

عشاء سے پہلے سونا اور بعد میں باتیں کرنا مکروہ ہے

راوی: احمد بن منیع , ہشیم , عوف , احمد , عباد بن عبادہ , اسماعیل بن علیہ , عوف , سیار بن سلامہ , ابوبرزہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا عَوْفٌ قَالَ أَحْمَدُ وَحَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ هُوَ الْمُهَلَّبِيُّ وَإِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ جَمِيعًا عَنْ عَوْفٍ عَنْ سَيَّارِ بْنِ سَلَامَةَ هُوَ أَبُو الْمِنْهَالِ الرِّيَاحِيُّ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَکْرَهُ النَّوْمَ قَبْلَ الْعِشَائِ وَالْحَدِيثَ بَعْدَهَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي بَرْزَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ کَرِهَ أَکْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ النَّوْمَ قَبْلَ صَلَاةِ الْعِشَائِ وَالْحَدِيثَ بَعْدَهَا وَرَخَّصَ فِي ذَلِکَ بَعْضُهُمْ و قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَکْثَرُ الْأَحَادِيثِ عَلَی الْکَرَاهِيَةِ وَرَخَّصَ بَعْضُهُمْ فِي النَّوْمِ قَبْلَ صَلَاةِ الْعِشَائِ فِي رَمَضَانَ وَسَيَّارُ بْنُ سَلَامَةَ هُوَ أَبُو الْمِنْهَالِ الرِّيَاحِيُّ

احمد بن منیع، ہشیم، عوف، احمد، عباد بن عبادہ، اسماعیل بن علیہ، عوف، سیار بن سلامہ، ابوبرزہ روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عشاء سے پہلے سونے اور عشاء کے بعد باتیں کرنا مکروہ سمجھتے تھے اس باب میں حضرت عائشہ عبداللہ بن مسعود اور انس سے بھی روایات مذکور ہیں امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے کہا حدیث برزہ حسن صحیح ہے اکثر اہل علم نے عشاء سے پہلے سونے کو مکروہ سمجھا ہے جبکہ بعض اہل علم نے اس کی اجازت دی ہے اور کہا عبداللہ بن مبارک نے کہ اکثر احادیث سے کراہت ثابت ہے اور بعض علماء نے رمضان میں عشاء سے پہلے سونے کی رخصت دی ہے۔

Sayyidina Abu Barzah (RA) narrated that the Prophet (SAW) disliked sleeping
before Isha and talking after it.

یہ حدیث شیئر کریں