جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 161

عشاء کے بعد گفتگو

راوی: احمد بن منیع , ابومعاویہ , اعمش , ابراہیم , علقمہ , عمر بن خطاب

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْمُرُ مَعَ أَبِي بَکْرٍ فِي الْأَمْرِ مِنْ أَمْرِ الْمُسْلِمِينَ وَأَنَا مَعَهُمَا وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَأَوْسِ بْنِ حُذَيْفَةَ وَعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ الْحَسَنُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ جُعْفِيٍّ يُقَالُ لَهُ قَيْسٌ أَوْ ابْنُ قَيْسٍ عَنْ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا الْحَدِيثَ فِي قِصَّةٍ طَوِيلَةٍ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ فِي السَّمَرِ بَعْدَ صَلَاةِ الْعِشَائِ الْآخِرَةِ فَکَرِهَ قَوْمٌ مِنْهُمْ السَّمَرَ بَعْدَ صَلَاةِ الْعِشَائِ وَرَخَّصَ بَعْضُهُمْ إِذَا کَانَ فِي مَعْنَی الْعِلْمِ وَمَا لَا بُدَّ مِنْهُ مِنْ الْحَوَائِجِ وَأَکْثَرُ الْحَدِيثِ عَلَی الرُّخْصَةِ قَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا سَمَرَ إِلَّا لِمُصَلٍّ أَوْ مُسَافِرٍ

احمد بن منیع، ابومعاویہ، اعمش، ابراہیم، علقمہ، عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابوبکر کے ساتھ باتیں کرتے تھے مسلمانوں کے امور کے بارے میں اور میں بھی ان کے ساتھ ہوتا تھا اس باب میں عبداللہ بن عمر اور اوس بن حذیفہ اور عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایات منقول ہیں امام ابوعیسٰی کہتے ہیں حدیث عمر حسن ہے یہ حدیث حسن بن عبیداللہ نے بھی ابراہیم سے انہوں نے علقمہ سے انہوں نے بنو جعفر کے ایک آدمی سے جسے قیس یا ابن قیس کہا جاتا ہے انہوں نے عمر سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کی ہے یہ حدیث ایک طویل قصے میں ہے عشاء کے بعد باتیں کرنے کے بارے میں صحابہ و تابعین اور تبع تابعین میں سے اہل علم کا اختلاف ہے بعض اہل علم کے نزدیک عشاء کے بعد باتیں کرنا مکروہ جب کہ بعض اہل علم نے رخصت دی ہے اس شرط کے ساتھ کہ باتیں کرنا علم یا ضروری حاجتوں کے متعلق ہوں اور اکثر احادیث میں اس کی رخصت ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نماز کے منتظر یا مسافر کے علاوہ کسی کو بھی عشاء کے بعد باتیں نہیں کرنی چاہئے۔

Sayyidina Umar ibn al-Khattab (RA) said that Allah's Messenger (SAW)
used to talk with Sayyidina Abu Bakr (RA) concerning affairs of the Muslims, He too used them.

یہ حدیث شیئر کریں