جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 1625

نفل کے متعلق۔

راوی: ہناد , ابن ابوزناد , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَنَفَّلَ سَيْفَهُ ذَا الْفَقَارِ يَوْمَ بَدْرٍ وَهُوَ الَّذِي رَأَی فِيهِ الرُّؤْيَا يَوْمَ أُحُدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ أَبِي الزِّنَادِ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي النَّفَلِ مِنْ الْخُمُسِ فَقَالَ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ لَمْ يَبْلُغْنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفَّلَ فِي مَغَازِيهِ کُلِّهَا وَقَدْ بَلَغَنِي أَنَّهُ نَفَّلَ فِي بَعْضِهَا وَإِنَّمَا ذَلِکَ عَلَی وَجْهِ الِاجْتِهَادِ مِنْ الْإِمَامِ فِي أَوَّلِ الْمَغْنَمِ وَآخِرِهِ قَالَ إِسْحَاقُ ابْنُ مَنْصُورٍ قُلْتُ لِأَحْمَدَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفَّلَ إِذَا فَصَلَ بِالرُّبُعِ بَعْدَ الْخُمُسِ وَإِذَا قَفَلَ بِالثُّلُثِ بَعْدَ الْخُمُسِ فَقَالَ يُخْرِجُ الْخُمُسَ ثُمَّ يُنَفِّلُ مِمَّا بَقِيَ وَلَا يُجَاوِزُ هَذَا قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا الْحَدِيثُ عَلَی مَا قَالَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ النَّفَلُ مِنْ الْخُمُسِ قَالَ إِسْحَقُ هُوَ کَمَا قَالَ

ہناد، ابن ابوزناد، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدر کے موقع پر اپنی تلوار ذوالفقار اپنے حصے سے زیادہ لی۔ اور اس کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے احد کے موقع پر خواب دیکھا۔ یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اس حدیث کو صرف ابوذناد کی روایت سے جانتے ہیں۔ اہل علم کا خمس (پانچویں حصے) کے دینے میں اختلاف ہے۔ مالک بن انس فرماتے ہیں کہ ہمیں خبر نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر جہاد میں نفل (زائد مال) تقسیم کیا ہو۔ البتہ بعض غزوات میں ایسا ہوا۔ لہذا یہ امام کے اجتہاد پر موقوف ہے چاہے لڑائی کے شروع میں تقسیم کرے یا آخر میں۔ منصور کہتے ہیں کہ میں نے امام احمد سے پوچھا کہ کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاد میں نکلنے کے وقت خمس کے بعد چوتھائی تقسیم کیا اور واپس لوٹتے وقت خمس کے بعد تہائی مال تقسیم کیا۔ تو امام احمد نے فرمایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مال غنیمت میں سے پانچواں حصہ نکال کر باقی میں سے تہائی حصہ تقسیم کر دیا کرتے تھے۔ یہ حدیث ابن مسیب کے قول کی تائید کرتی ہے کہ خمس میں سے انعام دیا جاتا ہے۔ امام اسحاق کا بھی یہی قول ہے۔

Sayyidina Ibn Abbas reported that the Prophet took the sword, Zulfiqar, in the Badr war. It was the one about which he saw a dream at Uhud.

یہ حدیث شیئر کریں