جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 169

سونے کے سبب نماز چھوٹ جانا

راوی: قتیبہ , حماد بن زید , ثابت بنانی , عبداللہ بن رباح انصاری , ابوقتادہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ ذَکَرُوا لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَوْمَهُمْ عَنْ الصَّلَاةِ فَقَالَ إِنَّهُ لَيْسَ فِي النَّوْمِ تَفْرِيطٌ إِنَّمَا التَّفْرِيطُ فِي الْيَقَظَةِ فَإِذَا نَسِيَ أَحَدُکُمْ صَلَاةً أَوْ نَامَ عَنْهَا فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَکَرَهَا وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَأَبِي مَرْيَمَ وَعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ وَجُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ وَأَبِي جُحَيْفَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ وَعَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ وَذِي مِخْبَرٍ وَيُقَالُ ذِي مِخْمَرٍ وَهُوَ ابْنُ أَخِي النَّجَاشِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَی وَحَدِيثُ أَبِي قَتَادَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الرَّجُلِ يَنَامُ عَنْ الصَّلَاةِ أَوْ يَنْسَاهَا فَيَسْتَيْقِظُ أَوْ يَذْکُرُ وَهُوَ فِي غَيْرِ وَقْتِ صَلَاةٍ عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ أَوْ عِنْدَ غُرُوبِهَا فَقَالَ بَعْضُهُمْ يُصَلِّيهَا إِذَا اسْتَيْقَظَ أَوْ ذَکَرَ وَإِنْ کَانَ عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ أَوْ عِنْدَ غُرُوبِهَا وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَالشَّافِعِيِّ وَمَالِکٍ و قَالَ بَعْضُهُمْ لَا يُصَلِّي حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ أَوْ تَغْرُبَ

قتیبہ، حماد بن زید، ثابت بنانی، عبداللہ بن رباح انصاری، ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نماز کے وقت سو جانے کا ذکر کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سونے والے پر قصور نہیں بلکہ قصور تو جاگتے ہوئے جب تم میں سے کوئی شخص نماز کو بھول جائے یا وہ سو جائے تو نماز پڑھے جب اس کو یاد آ جائے اس باب میں ابن مسعود ابومریم عمران بن حصین جبیر بن مطعم ابوجحیفہ عمرو بن امیہ الضمری اور ذومخبر جو (نجاشی کا بھتیجہ) سے روایات منقول ہیں ابوامامامام ابوعیسٰی فرماتے ہیں حدیث ابوقتادہ حسن ہے اور اہل علم کا اس بارے میں اختلاف ہے کہ جو آدمی نماز کے وقت سویا رہ جائے یا بھول جائے نماز تو جب اسے یاد آئے یا جاگے تو وہ وقت اوقات مکروہ جیسے طلوع آفتاب اور غروب آفتاب میں سے ہو بعض اہل علم کے نزدیک اگرچہ مکروہ اوقات ہی ہوں جب بھی آدمی اٹھے یا اسے یاد آئے تو اسی وقت نماز پڑھ لے اور یہ قول ہے امام احمد اسحاق شافعی اور امام مالک کا اور بعض اہل علم نے کہا ہے کہ نماز نہ پڑھے جب تک سورج طلوع یا غروب نہ ہو جائے۔

Sayyidina Abu Qatadah (RA) said that the sahabah asked the Prophet (SAW) about being asleep at the time of prayer. He said, "Indeed there is no squandering in sleep. Only when one is awake is there negligence (if one does not offer Salah). So, if anyone forgets a Salah or oversleeps then he must observe it when he remembers it."

یہ حدیث شیئر کریں