جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 1789

مال فئی

راوی: ابن ابی عمر , سفیان , عمرو بن دینار , ابن شہاب , مالک بن اوس بن حدثان , عمر بن خطاب

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ قَال سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ کَانَتْ أَمْوَالُ بَنِي النَّضِيرِ مِمَّا أَفَائَ اللَّهُ عَلَی رَسُولِهِ مِمَّا لَمْ يُوجِفْ الْمُسْلِمُونَ عَلَيْهِ بِخَيْلٍ وَلَا رِکَابٍ وَکَانَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَالِصًا وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْزِلُ نَفَقَةَ أَهْلِهِ سَنَةً ثُمَّ يَجْعَلُ مَا بَقِيَ فِي الْکُرَاعِ وَالسِّلَاحِ عُدَّةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَی سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ

ابن ابی عمر، سفیان، عمرو بن دینار، ابن شہاب، مالک بن اوس بن حدثان، عمر بن خطاب کہتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب کو فرماتے ہوئے سنا کہ بنونضیر کے اموال ان چیزوں میں سے تھے جو اللہ نے اپنے رسول کو جنگ کے بغیر دیا تھا اور مسلمانوں نے اس پر نہ گھوڑے دوڑائے تھے اور نہ ہی اونٹ۔ اس لئے یہ مال خالص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے تھا۔ اور آپ نے اس میں سے اپنے گھر والوں کے لئے مال خرچ نکال لیا اور باقی اللہ کے راستے میں جہاد کی تیاری کے لئے گھوڑوں اور ہتھیاروں پر خرچ کیا یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Maalik ibn Aws ibn Hadathan said that he heard Umar ibn Khattab say that the property of Banu Nadir was fai that Allah granted to His Messenger (SAW) because the Muslims did not push their horses or camels for that (there being no fighting for it). So it was exclusively for Allahs Messenger . Hence, he drew from it a year’s allowance for his family and spent the rest on horses, weapons, etc. to prepare for jihad.

[Bukhari 2904, Muslim 1757]

یہ حدیث شیئر کریں