جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 1991

قطع رحمی

راوی: ابن عمر , سعید بن عبدالرحمن مخزومی , سفیان بن عیینہ , زہری , ابوسلمہ , عبدالرحمن بن عوف , عبدالرحمن

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ اشْتَکَی أَبُو الرَّدَّادِ اللَّيْثِيُّ فَعَادَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فَقَالَ خَيْرُهُمْ وَأَوْصَلُهُمْ مَا عَلِمْتُ أَبَا مُحَمَّدٍ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قَالَ اللَّهُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی أَنَا اللَّهُ وَأَنَا الرَّحْمَنُ خَلَقْتُ الرَّحِمَ وَشَقَقْتُ لَهَا مِنْ اسْمِي فَمَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ وَمَنْ قَطَعَهَا بَتَتُّهُ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَابْنِ أَبِي أَوْفَی وَعَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَجُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ سُفْيَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَرَوَی مَعْمَرٌ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ رَدَّادٍ اللَّيْثِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَمَعْمَرٍ کَذَا يَقُولُ قَالَ مُحَمَّدٌ وَحَدِيثُ مَعْمَرٍ خَطَأٌ

ابن عمر، سعید بن عبدالرحمن مخزومی، سفیان بن عیینہ، زہری، ابوسلمہ، عبدالرحمن بن عوف، حضرت عبدالرحمن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث قدسی نقل کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ میں اللہ ہوں، میں رحمن ہوں، میں نے ہی رحم کو پیدا کیا اور پھر اسے اپنے نام سے مشتق کیا۔ پس جو شخص اسے ملائے گا یعنی صلہ رحمی کرے گا میں اسے ملاؤں گا اور جو اسے کاٹے گا یعنی قطع رحمی کرے گا میں اسے کاٹوں گا۔ اس باب میں حضرت ابوسعید، ابوہریرہ، جبیر بن مطعم سے بھی احادیث منقول ہیں۔ سفیان کی زہری سے منقول حدیث صحیح ہے۔ اسے معمر، زہری سے وہ ابوسلمہ سے وہ ردّاد لیثی سے اور وہ عبدالرحمن بن عوف سے نقل کرتے ہیں امام بخاری کہتے ہیں کہ معمر کی حدیث میں غلطی ہے۔

Sayyidina Abdur Rahaman ibn Awf (RA) narrated: I heard Allah’s Messenger (SAW) say that Allah, the Blessed and the Exalted, said, “I am Allah and I am Ar – Rahman (the Compassionate). I created Ar-Rahim ties of relationsip, and carved it out of my name. Thus he who joins it, I join him and he who severs it, I sever him.”

[Bukhari 53]

یہ حدیث شیئر کریں