جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 1992

صلہ رحمی

راوی: ابن عمر , سفیان , بشیر , ابواسماعیل , فطر بن خلیفہ , مجاہد , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا بَشِيرٌ أَبُو إِسْمَعِيلَ وَفِطْرُ بْنُ خَلِيفَةَ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الْوَاصِلُ بِالْمُکَافِئِ وَلَکِنَّ الْوَاصِلَ الَّذِي إِذَا انْقَطَعَتْ رَحِمُهُ وَصَلَهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ سَلْمَانَ وَعَائِشَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ

ابن عمر، سفیان، بشیر، ابواسماعیل، فطر بن خلیفہ، مجاہد، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا صلہ رحمی کرنے والا وہ نہیں جو کسی قرابت کی نیکی کے بدلے نیکی کرے بلکہ صلہ رحم وہ ہے جو قطع رحمی کے باوجود اسے ملائے اور صلہ رحمی کرے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اس باب میں سلمان، عائشہ، اور ابن عمر سے بھی احادیث منقول ہیں۔

Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “The joiner of ties of relationship is not one who reciprocrates a kind gesture but he is one who when ties of relationship are broken with him (by the other), he keeps them joined.”

[Bukhari 5991]

یہ حدیث شیئر کریں