جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ وترکا بیان ۔ حدیث 450

وتر کی نماز میں کیا پڑھے

راوی: اسحاق بن ابراہیم بن حبیب بن شہید بصری , محمد بن سلمہ حرانی , خصیف , عبدالعزیز بن جریج

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْحَرَّانِيُّ عَنْ خُصَيْفٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ جُرَيْجٍ قَالَ سَأَلْنَا عَائِشَةَ بِأَيِّ شَيْئٍ کَانَ يُوتِرُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کَانَ يَقْرَأُ فِي الْأُولَی بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی وَفِي الثَّانِيَةِ بِقُلْ يَا أَيُّهَا الْکَافِرُونَ وَفِي الثَّالِثَةِ بِقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ وَالْمُعَوِّذَتَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ قَالَ وَعَبْدُ الْعَزِيزِ هَذَا هُوَ وَالِدُ ابْنِ جُرَيْجٍ صَاحِبِ عَطَائٍ وَابْنُ جُرَيْجٍ اسْمُهُ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ جُرَيْجٍ وَقَدْ رَوَی يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

اسحاق بن ابراہیم بن حبیب بن شہید بصری، محمد بن سلمہ حرانی، خصیف، عبدالعزیز بن جریج کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سوال کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وتر میں کیا پڑھتے تھے انہوں نے فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہلی رکعت میں (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی) اور دوسری رکعت میں ( يَا أَيُّهَا الْکَافِرُونَ) اور تیسری رکعت میں (قل هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ) اور معوذتین پڑھتے تھے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن غریب ہے عبدالعزیز ابن جریج کے والد اور عطاء کے ساتھ ہیں ابن جریج کا نام عبدالملک بن عبدالعزیز بن جریج ہے یحیی بن سعید انصاری نے بھی یہ حدیث بواسطہ عمرو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔

Abdul Aziz ibn Jurayj reported having asked Sayyidah Aishah , “What did Allah’s Messenger recite in witr?” She said, “He would recite in the first, al-A’la, in the second al-Kafirun and in the third al-Ikhlas and the mu’awwizatan.”

یہ حدیث شیئر کریں