جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 515

جمعہ کے دن سفر کرنا

راوی: احمد بن منیع , ابومعاویہ , حجاج , حکم مقسم , ابن عباس

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْحَجَّاجِ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ رَوَاحَةَ فِي سَرِيَّةٍ فَوَافَقَ ذَلِکَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَغَدَا أَصْحَابُهُ فَقَالَ أَتَخَلَّفُ فَأُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ أَلْحَقُهُمْ فَلَمَّا صَلَّی مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَآهُ فَقَالَ مَا مَنَعَکَ أَنْ تَغْدُوَ مَعَ أَصْحَابِکَ فَقَالَ أَرَدْتُ أَنْ أُصَلِّيَ مَعَکَ ثُمَّ أَلْحَقَهُمْ قَالَ لَوْ أَنْفَقْتَ مَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا مَا أَدْرَکْتَ فَضْلَ غَدْوَتِهِمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ وَقَالَ شُعْبَةُ لَمْ يَسْمَعْ الْحَکَمُ مِنْ مِقْسَمٍ إِلَّا خَمْسَةَ أَحَادِيثَ وَعَدَّهَا شُعْبَةُ وَلَيْسَ هَذَا الْحَدِيثُ فِيمَا عَدَّ شُعْبَةُ فَکَأَنَّ هَذَا الْحَدِيثَ لَمْ يَسْمَعْهُ الْحَکَمُ مِنْ مِقْسَمٍ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي السَّفَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَلَمْ يَرَ بَعْضُهُمْ بَأْسًا بِأَنْ يَخْرُجَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي السَّفَرِ مَا لَمْ تَحْضُرْ الصَّلَاةُ و قَالَ بَعْضُهُمْ إِذَا أَصْبَحَ فَلَا يَخْرُجْ حَتَّی يُصَلِّيَ الْجُمُعَةَ

احمد بن منیع، ابومعاویہ، حجاج، حکم مقسم، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مرتبہ عبداللہ بن رواحہ کو ایک لشکر کے ساتھ بھیجا اور اتفاق سے وہ دن جمعے کا تھا ان کے ساتھ صبح روانہ ہوگئے عبداللہ نے کہا میں پیچھے رہ جاتا ہوں تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جمعہ پڑھ سکوں پھر ان سے جاملوں گا جب انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں دیکھا تو پوچھا تمہیں تمہارے ساتھیوں کے ساتھ جانے سے کس چیز نے منع کیا؟ انہوں نے عرض کیا میں چاہتا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ لوں اور پھر ان سے جا ملوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم جو کچھ زمین میں ہے اتنا مال صدقہ بھی کر دو تو ان کے سویرے چلنے کی فضیلت تک نہیں پہنچ سکتے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں اس حدیث کو اس سند کے علاوہ ہم نہیں جانتے علی بن مدینی یحیی بن سعید سے وہ شعبہ کے حوالے سے کہتے ہیں کہ حکم نے مقسم سے صرف پانچ حدیثیں سنی ہیں شعبہ نے انہیں گنا یہ حدیث ان پانچ میں نہیں گویا کہ یہ حدیث حکم نے مقسم سے نہیں سنی جمعہ کے دن سفر کرنے کے بارے میں علماء کا اختلاف ہے بعض اہل علم کہتے ہیں کہ اس میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ نماز کا وقت نہ ہو بعض اہل علم کہتے ہیں کہ اگر صبح ہو جائے تو جمعہ کی نماز پڑھ کر سفر کے لئے روانہ ہو

Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that the Prophet (SAW) sent Abdullah ibn Rawahah on an expedition (with an army) and that happened to be a Friday. While his companions departed in the morning, he said, “I will stay behind, pray. (the Friday) with Allah’s Messenger then join them.” When h prayed with the Prophet he saw him and asked, “What prevented you from going with your companions,” He said, “I intended to pray with you and then join them.” He (the Prophet) said,” If you were to spend all that is on earth (in charity), ou would not attain the excellence of their morning departure.”

[Ahmed 2317]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں