جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 196

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امت کو خوف دلانا

راوی: ابوالاشعث احمد بن مقدام , محمد بن عبدالرحمن طفاوی , ہشام بن عروة , ان کے والد , عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْأَشْعَثِ أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ الْعِجْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطُّفَاوِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَکَ الْأَقْرَبِينَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا صَفِيَّةُ بِنْتَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ يَا فَاطِمَةُ بِنْتَ مُحَمَّدٍ يَا بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ إِنِّي لَا أَمْلِکُ لَکُمْ مِنْ اللَّهِ شَيْئًا سَلُونِي مِنْ مَالِي مَا شِئْتُمْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي مُوسَی وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ هَکَذَا رَوَی بَعْضُهُمْ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ نَحْوَ هَذَا وَرَوَی بَعْضُهُمْ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا لَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ عَائِشَةَ

ابوالاشعث احمد بن مقدام، محمد بن عبدالرحمن طفاوی، ہشام بن عروہ، ان کے والد، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی کہ (وَاَنْذِرْ عَشِيْرَتَكَ الْاَقْرَبِيْنَ) 26۔ الشعراء : 214) نازل ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے صفیہ بن عبدالمطلب، اے فاطمہ بنت محمد اور اے بنی عبدالمطلب میں تم لوگوں کے لئے اللہ رب العزت کے عذاب سے بچانے میں کسی چیز کا اختیار نہیں رکھتا ہاں میرے مال سے جو تم چاہو طلب کرلو اس باب میں حضرت ابوہریرہ ابن عباس اور ابوموسی سے بھی احادیث منقول ہیں حضرت عائشہ کی حدیث حسن ہے بعض راوی اسے ہشام بن عروہ سے ان کے والد کے حوالے سے مرفوعاً نقل کرتے ہیں

Sayyidina Aisha (RA) narrated when this verse “and warn your clan, the nearest kin” (26:214) was revealed, Allah’s Messenger (SAW) said, “O Saifyah daughterod abdul Muttalib, O Fatimah daughter of Muhammad , O children of Abdul Muttalib, I cannot help you before Allah in the least. (However), you may askme for whatever you like of my wealth”

[Ahmed 2592, Muslim 205, Nisai 3647]

یہ حدیث شیئر کریں