جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قیامت کا بیان ۔ حدیث 345

باب

راوی: محمد بن عبداللہ بن بزیع بصری , زیاد بن ربیع , ابوعمران جونی , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ مَا أَعْرِفُ شَيْئًا مِمَّا کُنَّا عَلَيْهِ عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ أَيْنَ الصَّلَاةُ قَالَ أَوَلَمْ تَصْنَعُوا فِي صَلَاتِکُمْ مَا قَدْ عَلِمْتُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ أَنَسٍ

محمد بن عبداللہ بن بزیع بصری، زیاد بن ربیع، ابوعمران جونی، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے کوئی ایسی چیز نظر نہیں آتی جس پر ہم عہد نبوی میں عمل پیرا تھے راوی نے عرض کیا نماز ویسی ہی نہیں آپ نے فرمایا کیا تم نے نماز میں وہ کام نہیں کئے کا تمہیں علم ہے یہ حدیث اس سند سے غریب ہے اور کئی سندوں سے انس سے منقول ہے

Sayyidina Anas ibn Maalik said, (RA) do not recognise anything on which we conducted ourselves in the times of Allah’s Messenger.’ So, I (the narrator) said, ‘What about salah?” He said, “Have you not introduced in you salah that which you know well?’

یہ حدیث شیئر کریں