جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قیامت کا بیان ۔ حدیث 346

باب

راوی: محمد بن یحیی ازدی بصری , عبدالصمد بن عبدالوارث , ہاشم بن سعید کوفی , زید خثعمی

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی الْأَزْدِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا هَاشِمٌ وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنِي زَيْدٌ الْخَثْعَمِيُّ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ الْخَثْعَمِيَّةِ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بِئْسَ الْعَبْدُ عَبْدٌ تَخَيَّلَ وَاخْتَالَ وَنَسِيَ الْکَبِيرَ الْمُتَعَالِ بِئْسَ الْعَبْدُ عَبْدٌ تَجَبَّرَ وَاعْتَدَی وَنَسِيَ الْجَبَّارَ الْأَعْلَی بِئْسَ الْعَبْدُ عَبْدٌ سَهَا وَلَهَا وَنَسِيَ الْمَقَابِرَ وَالْبِلَی بِئْسَ الْعَبْدُ عَبْدٌ عَتَا وَطَغَی وَنَسِيَ الْمُبْتَدَا وَالْمُنْتَهَی بِئْسَ الْعَبْدُ عَبْدٌ يَخْتِلُ الدُّنْيَا بِالدِّينِ بِئْسَ الْعَبْدُ عَبْدٌ يَخْتِلُ الدِّينَ بِالشُّبُهَاتِ بِئْسَ الْعَبْدُ عَبْدٌ طَمَعٌ يَقُودُهُ بِئْسَ الْعَبْدُ عَبْدٌ هَوًی يُضِلُّهُ بِئْسَ الْعَبْدُ عَبْدٌ رَغَبٌ يُذِلُّهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَوِيِّ

محمد بن یحیی ازدی بصری، عبدالصمد بن عبدالوارث، ہاشم بن سعید کوفی، زید خثعمی کہتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کتنا برا ہے وہ بندہ جس نے اپنے آپ کو اچھا سمجھا اور تکبر کیا اور بلند وبالا ذات کو بھول گیا وہ بندہ بھی بہت برا ہے جو لہو ولعب میں مشغول ہو کر قبروں اور قبر میں گل سڑ جانے والی ہڈیوں کو بھول گیا اور وہ بندہ بھی برا ہے جس نے سرکشی و نافرمانی کی اور اپنی ابتدائے خلقت اور انتہاء کو بھول گیا اسی طرح وہ بندہ بھی برا ہے جس نے دین کو دنیا کمانے کا ذریعہ بنایا وہ بندہ برا ہے جس نے حرص کو راہ نما بنالیا اور وہ شخص بھی برا ہے جسے اس کی خواہشات گمراہ کر دیتی ہیں اور وہ بندہ جسے اس کی حرص ذلیل کر دیتی ہے ہم اس حدیث کو صرف اس سند سے جانتے ہیں اور یہ سند صحیح نہیں

Sayyidah Asma bint Umays Khath’amiyah (RA) reported that Allah’s Messenger said, ‘How bad is the slave who imagines and is arrogant but forgets The Most Great and the Elevated. How bad is the slave who is oppressive and transgresses but forgets the Dominant, The Most High. How bad is the slave who is playful and careless but forgets the graves and decay and decomposition. How bad is the slave who is corrupt and exceeds the limits but forgets the beginning and the end. How bad is the slave who seeks worldly gains with religion! How bad is the slave who injects doubts in religion! How bad is the slave who is driven by greed! How bad is the slave who lets base desires mislead him! How bad is the slave whose passion debases him!”

یہ حدیث شیئر کریں