جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 608

عورتوں کو سلام کرنے کے متعلق

راوی: سوید , عبداللہ بن مبارک , عبدالحمید بن بہرام , شہربن حوشب , اسماء بنت یزید ا

حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامَ أَنَّهُ سَمِعَ شَهْرَ بْنَ حَوْشَبٍ يَقُولُ سَمِعْتُ أَسْمَائَ بِنْتَ يَزِيدَ تُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ فِي الْمَسْجِدِ يَوْمًا وَعُصْبَةٌ مِنْ النِّسَائِ قُعُودٌ فَأَلْوَی بِيَدِهِ بِالتَّسْلِيمِ وَأَشَارَ عَبْدُ الْحَمِيدِ بِيَدِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ قَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ لَا بَأْسَ بِحَدِيثِ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ بَهْرَامَ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ و قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ شَهْرٌ حَسَنُ الْحَدِيثِ وَقَوَّی أَمْرَهُ و قَالَ إِنَّمَا تَکَلَّمَ فِيهِ ابْنُ عَوْنٍ ثُمَّ رَوَی عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي زَيْنَبَ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ أَنْبَأَنَا أَبُو دَاوُدَ الْمَصَاحِفِيُّ بَلْخِيٌّ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ قَالَ إِنَّ شَهْرًا نَزَکُوهُ قَالَ أَبُو دَاوُدَ قَالَ النَّضْرُ نَزَکُوهُ أَيْ طَعَنُوا فِيهِ وَإِنَّمَا طَعَنُوا فِيهِ لِأَنَّهُ وَلِيَ أَمْرَ السُّلْطَانِ

سوید، عبداللہ بن مبارک، عبدالحمید بن بہرام، شہربن حوشب، حضرت اسماء بنت یزید رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مرتبہ مسجد میں سے گزرے تو عورتوں کی ایک جماعت وہاں بیٹھی ہوئی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ سے اشارہ کر کے سلام کیا پھر راوی عبدالحمید نے ہاتھ سے اشارہ کر کے بتایا۔ یہ حدیث حسن ہے۔ احمد بن حنبل کہتے ہیں کہ عبدالحمید بن بہرام کی شہر بن حوشب سے روایت میں کوئی حرج نہیں۔ امام بخاری فرماتے ہیں کہ شہر بن حوشب حدیث میں اچھا اور قوی ہے لیکن ابن عوف نے ان پر اعتراض کیا ہے پھر ابن عوف خود ہی لہال بن ابی زینب سے شہر ہی کے حوالے سے نقل کرتے ہیں۔ ابوداؤد ، نضر بن شمیل سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے ابن عوف سے سنا کہ محدثین نے شہر بن حوشب کو چھوڑ دیا ہے ابوداؤد نضر کا قول نقل کرتے ہیں کہ چھوڑنے سے مراد ان پر لعن کرنا ہے ،

Sayyidah Asma bint Yazid narrated: Alalh’s Messenger (SAW) passed through the mosque one day. A group of women were sitting there. He gestured his greeting with his hand.

[Abu Dawud 5204, Ibn e Majah 3701]

یہ حدیث شیئر کریں