جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 635

باب

راوی: انصاری , معن , مالک , اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحة , ابومرة , ابواقد لیثی

حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَبِي مُرَّةَ مَوْلَی عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا هُوَ جَالِسٌ فِي الْمَسْجِدِ وَالنَّاسُ مَعَهُ إِذْ أَقْبَلَ ثَلَاثَةُ نَفَرٍ فَأَقْبَلَ اثْنَانِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَهَبَ وَاحِدٌ فَلَمَّا وَقَفَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَلَّمَا فَأَمَّا أَحَدُهُمَا فَرَأَی فُرْجَةً فِي الْحَلْقَةِ فَجَلَسَ فِيهَا وَأَمَّا الْآخَرُ فَجَلَسَ خَلْفَهُمْ وَأَمَّا الْآخَرُ فَأَدْبَرَ ذَاهِبًا فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا أُخْبِرُکُمْ عَنْ النَّفَرِ الثَّلَاثَةِ أَمَّا أَحَدُهُمْ فَأَوَی إِلَی اللَّهِ فَأَوَاهُ اللَّهُ وَأَمَّا الْآخَرُ فَاسْتَحْيَا فَاسْتَحْيَا اللَّهُ مِنْهُ وَأَمَّا الْآخَرُ فَأَعْرَضَ فَأَعْرَضَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو وَاقِدٍ اللَّيْثِيُّ اسْمُهُ الْحَارِثُ بْنُ عَوْفٍ وَأَبُو مُرَّةَ مَوْلَی أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ وَاسْمُهُ يَزِيدُ وَيُقَالُ مَوْلَی عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ

انصاری، معن، مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحة، ابومرة، حضرت ابواقد لیثی فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کے ساتھ مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے کہ تین آدمی آئے ان میں سے دو تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف آ گئے اور ایک چلا گیا ۔ وہ دونوں جب وہں کھڑے ہوئے تو ایک نے لوگوں کے درمیان تھوڑی سی جگہ دیکھی اور وہاں بیٹھ گیا جبکہ دوسرا لوگوں کے پیچھے بیٹھا اور تیسرا تو پیٹھے موڑ کر چلا ہی گیا تھا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فارغ ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں ان تینوں کا حال نہ بتاؤں۔ ان میں سے ایک نے اللہ کی طرف ٹھکانہ بنانا چاہا تو اللہ نے اسے پناہ دے دی۔ دوسرے نے شرم کی (اور پیچھے بیٹھ گیا) تو اللہ تعالیٰ نے اسے بخش دیا اور تیسرے نے اعراض کیا تو اللہ نے بھی اس سے منہ پھیرلیا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ابواقد لیثی کا نام حارث بن عوف ہے اور ابومرہ ام ہانی بنت ابی طالب کے مولیٰ ہیں۔ ان کا نام یزید ہے۔ بعض کہتے ہیں کہ یہ عقیل بن ابی طالب کے مولیٰ ہیں۔

Sayyidina Abu Waqid Laythi (RA) reported that while Allah’s Messenger (SAW) was seated in the mosque and the people were with him, three men came. Two of them approached him while the third went away. When they stood by him. they offered salaam. One of them saw some space in the circle and sat down there and the other sat behind the people. The third had already gone away. When Allah’s Messenger (SAW) had finshed (what he had in hand), he said, “Shall I not tell you about the three people. As for one of them, he leaned towards Allah, so Allah leaned towards him. As for the othr, he felt shy (and sat in the rear) so Allah let him be. As for the third, he turned away, so Allah deprived him.”

[Ahmed 21966,Bukhari 66,Muslim 2176]

یہ حدیث شیئر کریں