جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرأت کا بیان ۔ حدیث 866

قرائت کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول احادیث کے ابواب

راوی: ہناد , ابومعاویة , اعمش , ابراہیم , علقمہ کہتے ہیں کہ ہم شام گئے تو ابودرداء

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَدِمْنَا الشَّامَ فَأَتَانَا أَبُو الدَّرْدَائِ فَقَالَ أَفِيکُمْ أَحَدٌ يَقْرَأُ عَلَيَّ قِرَائَةَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ فَأَشَارُوا إِلَيَّ فَقُلْتُ نَعَمْ قَالَ کَيْفَ سَمِعْتَ عَبْدَ اللَّهِ يَقْرَأُ هَذِهِ الْآيَةَ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی قَالَ قُلْتُ سَمِعْتُهُ يَقْرَؤُهَا وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی فَقَال أَبُو الدَّرْدَائِ وَأَنَا وَاللَّهِ هَکَذَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَؤُهَا وَهَؤُلَائِ يُرِيدُونَنِي أَنْ أَقْرَأَهَا وَمَا خَلَقَ فَلَا أُتَابِعُهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهَکَذَا قِرَائَةُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی

ہناد، ابومعاویة، اعمش، ابراہیم، حضرت علقمہ کہتے ہیں کہ ہم شام گئے تو ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمارے پاس تشریف لائے اور پوچھا کیا تم میں سے کوئی عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قرأت سے قرآن پڑھ سکتا ہے؟ لوگوں نے میری طرف اشارہ کیا تو میں نے عرض کیا جی ہاں ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے عبداللہ بن مسعود کو یہ آیت کس طرح پڑھتے ہوئے سنا ہے (وَالَّيْلِ اِذَا يَغْشٰى) 92۔ الیل : 1) میں نے عرض کیا وہ اس طرح پڑھتے تھے۔ (وَالَّيْلِ اِذَا يَغْشٰى وَالنَّهَارِ اِذَا تَجَلّٰى Ą وَمَا خَلَقَ الذَّكَرَ وَالْاُنْثٰ ى) 92۔ الیل : ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اللہ کی قسم ! میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اسی طرح پڑھتے ہونے سنا ہے۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ (وَمَا خَلَقَ الذَّكَرَ وَالْاُنْثٰ ى) 92۔ الیل : 3) پڑھوں لیکن میں ان کی یہ بات نہیں مانوں گا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قرأت اسی طرح ہے وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی

Alqamah narrated : We went to Syria. Abu Darda visited us and asked, “Is there anyone among you wo recites as per the recital of Abdullah (Ibn Mas’ud (RA). The others pointed me out and I said, ‘Yes. So, he asked, “ How did you hear Abdullah recite this verse; ‘wal layli iza yaghsha’ ?, I said, “I heard him recite:

یہ حدیث شیئر کریں