جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 891

باب سورت بقرہ کے متعلق

راوی: احمد بن منیع , ابومعاویة , اعمش , ابوصالح , ابوسعید

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قَوْلِهِ وَکَذَلِکَ جَعَلْنَاکُمْ أُمَّةً وَسَطًا قَالَ عَدْلًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

احمد بن منیع، ابومعاویة، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آیت کریمہ "وَکَذَلِکَ جَعَلْنَاکُمْ أُمَّةً وَسَطًا " (ترجمہ اور اسی طرح ہم نے تمہیں امت وسط بنایا) کی تفسیر میں فرمایا کہ وسطا سے مراد عدلا عادل سے مراد یعنی نہ افراط نہ تفریط بلکہ دونوں کے درمیان) ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abu Saeed (RA) reported that the Prophet (SAW) said in explanation of

“Thus, have We made of you an Ummat justly balanced” (2:143)

یہ حدیث شیئر کریں