جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 895

باب سورت بقرہ کے متعلق

راوی: ہناد و ابوعمار , وکیع , اسرائیل سماک , عکرمة , ابن عباس

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ وَأَبُو عَمَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا وُجِّهَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْکَعْبَةِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ بِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ مَاتُوا وَهُمْ يُصَلُّونَ إِلَی بَيْتِ الْمَقْدِسِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی وَمَا کَانَ اللَّهُ لِيُضِيعَ إِيمَانَکُمْ الْآيَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ہناد و ابوعمار، وکیع، اسرائیل سماک، عکرمة، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ جب قبلہ تبدیل ہوگیا تو صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے ان بھائیوں کا کیا ہوگا جو بیت المقدس کی طرف چہرے (رخ) کر کے نماز پڑھتے تھے اور اس حکم سے (قبلہ کی تبدیلی) پہلے فوت ہوگئے۔ اس پر آیت نازل ہوئی "وَمَا كَانَ اللّٰهُ لِ يُضِيْعَ اِيْمَانَكُمْ" 2۔ البقرۃ : 143) ۔ (یعنی اللہ ایسا نہیں کہ تمہارے ایمانوں کو ضائع کر دے) ۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated: When the Prophet (SAW) was turned towards the Ka’bah, the sahabah said, “O Messenger of Allah (SAW) , how will it be with our brothers who have died and they had been praying towards Bayt al-Maqdis?” So, Allah, the Exalted revealed:

“And never would Allah Make your faith of no effect.” (2:143)

یہ حدیث شیئر کریں