سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ سنت کی پیروی کا بیان ۔ حدیث 28

حدیث میں احتیاط اور محافظت کے بیان میں

راوی: احمد بن عبدة , حماد بن زید , مجالد , شعبی , قرظہ بن کعب

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ قَرَظَةَ بْنِ کَعْبٍ قَالَ بَعَثَنَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِلَی الْکُوفَةِ وَشَيَّعَنَا فَمَشَی مَعَنَا إِلَی مَوْضِعٍ يُقَالُ لَهُ صِرَارٌ فَقَالَ أَتَدْرُونَ لِمَ مَشَيْتُ مَعَکُمْ قَالَ قُلْنَا لِحَقِّ صُحْبَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلِحَقِّ الْأَنْصَارِ قَالَ لَکِنِّي مَشَيْتُ مَعَکُمْ لِحَدِيثٍ أَرَدْتُ أَنْ أُحَدِّثَکُمْ بِهِ وَأَرَدْتُ أَنْ تَحْفَظُوهُ لِمَمْشَايَ مَعَکُمْ إِنَّکُمْ تَقْدَمُونَ عَلَی قَوْمٍ لِلْقُرْآنِ فِي صُدُورِهِمْ هَزِيزٌ کَهَزِيزِ الْمِرْجَلِ فَإِذَا رَأَوْکُمْ مَدُّوا إِلَيْکُمْ أَعْنَاقَهُمْ وَقَالُوا أَصْحَابُ مُحَمَّدٍ فَأَقِلُّوا الرِّوَايَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا شَرِيکُکُمْ

احمد بن عبدة، حماد بن زید، مجالد، شعبی، قرظہ بن کعب فرماتے ہیں کہ عمر بن خطاب نے ہمیں کوفہ کی طرف بھیجا اور ہمارے ساتھ خود بھی صرار نامی جگہ تک آئے، پھر فرمایا کہ کیا تم جانتے ہو میں تمہارے ساتھ کیوں چلا ؟ ہم نے عرض کی رسول اللہ کے اصحاب اور انصار ہونے کی وجہ سے، انہوں نے فرمایا۔ میں تمہارے ساتھ اس لئے چلا تاکہ تم سے ایک بات کہوں اور تم اپنے ساتھ میرے چلنے کا لحاظ رکھتے ہوئے اس بات کی حفاظت کرو، تم ایسی قوم کے پاس جاؤ گے جن کے سینے قرآن (کے شوق) سے ایسے ابلیں گے جیسے ہنڈیا۔ جب وہ تمہیں دیکھیں گے تو اپنی گردنیں تمہاری طرف لمبی کریں گے اور کہیں گے کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب آگئے تم لوگ رسول اللہ کی جانب سے کم احادیث بیان کرنا پھر میں تمہارا شریک ہوں گا۔

It was narrated that Qarazah bin Ka’b said: “Umar bin Al-Khattab sent us to Kufab, and he accompanied us as far as a place called Sirâr. He said: ‘Do you know why I walked with you?’ We said: ‘Because of the rights of the Companions of the Messenger of AllAh S.A.W.W and because of the rights of the Ansar.’ He said: ‘No, rather it is because of words that I wanted to say to you. I wanted you to memorize it due to my walking with you. You are going to people in whose hearts the Qur’an bubbles like water in a copper cauldron, When they see you, they will look up at you, saying: “The Companions of Muhammad!” But do not recite many reports from the Messenger of AllAh S.A.W.W. then I will be your partner.” (Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں