سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 304

غسل خانے میں پیشاب کرنا مکروہ ہے

راوی: محمد بن یحییٰ , عبدالرزاق , معمر , اشعث بن عبداللہ , حسن , عبداللہ بن مغفل

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَبُولَنَّ أَحَدُکُمْ فِي مُسْتَحَمِّهِ فَإِنَّ عَامَّةَ الْوَسْوَاسِ مِنْهُ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ بْن مَاجَةَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ يَزِيدَ يَقُولُ سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ مُحَمَّدٍ الطَّنَافِسِيَّ يَقُولُ إِنَّمَا هَذَا فِي الْحَفِيرَةِ فَأَمَّا الْيَوْمَ فَلَا فَمُغْتَسَلَاتُهُمْ الْجِصُّ وَالصَّارُوجُ وَالْقِيرُ فَإِذَا بَالَ فَأَرْسَلَ عَلَيْهِ الْمَائَ لَا بَأْسَ بِهِ

محمد بن یحییٰ، عبدالرزاق، معمر، اشعث بن عبد اللہ، حسن، حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں کوئی بھی غسل خانے میں پیشاب نہ کرے اس لئے کہ اکثر و ساوس اسی وجہ سے ہوتے ہیں۔ مؤلف رحمہ اللہ محمد بن یزید کے واسطے سے نقل کرتے ہیں کہ علی بن محمد طنافسی نے فرمایا یہ ممانعت کچے گڑھوں والے غسل خانوں کے بارے میں ہے۔

It was narrated that ‘Abdullâh bin Mughaffal said: “The Messenger of Allah P.B.U.H said: ‘None of you should urinate in his wash area for most of the insinuating thoughts come from that.” (Da’if)
Abu ‘Abdullâh bin Mâjah said: (“Abul-Hasan said: ‘I heard Muhammad bin Yazidm saying:) Ali bin Muhammad At-Tanâfisi said: ‘This (prohibition) applies to cases where the ground (in the place used for washing) was soft. But nowadays this does not apply, because the baths you use now are built of plaster, Saruf and tar; so if a person urinates there then pours water over it, that clears it away, and that is fine.’”

یہ حدیث شیئر کریں