سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1055

حاجی کی دعا کی فضیلت ۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , وکیع , سفیان , یزید بن ہارون , عبدالملک بن ابی سلیمان ابن ابی سلیمان , ابوزبیر , صفوان بن عبداللہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ قَالَ وَکَانَتْ تَحْتَهُ ابْنَةُ أَبِي الدَّرْدَائِ فَأَتَاهَا فَوَجَدَ أُمَّ الدَّرْدَائِ وَلَمْ يَجِدْ أَبَا الدَّرْدَائِ فَقَالَتْ لَهُ تُرِيدُ الْحَجَّ الْعَامَ قَالَ نَعَمْ قَالَتْ فَادْعُ اللَّهَ لَنَا بِخَيْرٍ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ دَعْوَةُ الْمَرْئِ مُسْتَجَابَةٌ لِأَخِيهِ بِظَهْرِ الْغَيْبِ عِنْدَ رَأْسِهِ مَلَکٌ يُؤَمِّنُ عَلَی دُعَائِهِ کُلَّمَا دَعَا لَهُ بِخَيْرٍ قَالَ آمِينَ وَلَکَ بِمِثْلِهِ قَالَ ثُمَّ خَرَجْتُ إِلَی السُّوقِ فَلَقِيتُ أَبَا الدَّرْدَائِ فَحَدَّثَنِي عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ ذَلِکَ

ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، یزید بن ہارون، عبدالملک بن ابی سلیمان ابن ابی سلیمان، ابوزبیر، صفوان بن عبداللہ جن کے نکاح میں حضرت ابوالدرداء کی صاحبزادی تھیں وہ ان کے پاس گئے وہاں ام درداء (اپنی ساس) کو پایا اور ابوالدرداء کو نہیں پایا۔ ام درداء نے ان سے کہا تم اس سال حج کو جانا چاہتے ہو؟ صفوان نے کہا ہاں ! ام درداء نے کہا پھر ہمارے لئے بہتری کی دعا کرنا اس لئے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے آدمی کی دعا اپنے بھائی کیلئے اس کی پیٹھ پیچھے غائب میں قبول ہوتی ہے اس کے سر کے پاس ایک فرشتہ ہوتا ہے جو اس کی دعا کے وقت آمین کہتا ہے جب وہ اپنے بھائی کیلئے بھلائی کی دعا کرتا ہے وہ آمین کہتا ہے اور کہتا ہے تیرے لئے بھی ایسا ہی ہوگا۔ صفوان نے کہا پھر میں بازار کی طرف گیا وہاں ابوالدرداء ملے۔ انہوں نے بھی نبی سے ایسی ہی حدیث بیان کی ۔

It was narrated from Safwan bin 'Abdullah bin Safwan said that he was married to a daughter of Abu Darda'. He came to her and found Umm Darda' there, but he did not find Abu Darda'. She said to him: "Do you intend to perform Hajj this year?" He said: "Yes." She said: "Pray to Allah for us to grant us goodness, for the Prophet used to say: 'The supplication of a man for his brother in his absence will be answered. By his head there is an angel who says Amin to his supplication, and every time he prays for his brother, he says:'" Amin and the same for you . He said: "Then I went out to the marketplace where I met Abu Darda', and he told me something similar from the Prophet P.B.U.H."(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں