سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 492

کوئی شخص کسی چیز کو توڑ ڈالے تو اس کا حکم

راوی: محمد بن مثنی , خالد بن حارث , حمید , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ إِحْدَی أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ فَأَرْسَلَتْ أُخْرَی بِقَصْعَةٍ فِيهَا طَعَامٌ فَضَرَبَتْ يَدَ الرَّسُولِ فَسَقَطَتْ الْقَصْعَةُ فَانْکَسَرَتْ فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْکِسْرَتَيْنِ فَضَمَّ إِحْدَاهُمَا إِلَی الْأُخْرَی فَجَعَلَ يَجْمَعُ فِيهَا الطَّعَامَ وَيَقُولُ غَارَتْ أُمُّکُمْ کُلُوا فَأَکَلُوا حَتَّی جَائَتْ بِقَصْعَتِهَا الَّتِي فِي بَيْتِهَا فَدَفَعَ الْقَصْعَةَ الصَّحِيحَةَ إِلَی الرَّسُولِ وَتَرَکَ الْمَکْسُورَةَ فِي بَيْتِ الَّتِي کَسَرَتْهَابَاب الرَّجُلِ يَضَعُ خَشَبَةً عَلَی جِدَارِ جَارِهِ

محمد بن مثنی، خالد بن حارث، حمید، حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ نبی اپنی ایک زوجہ مطہرہ کے پاس تھے کہ دوسری نے کھانے کا ایک پیالہ بھیجا پہلی نے (ناراضگی سے) لانے والے کے ہاتھ پر مارا، پیالہ گر کر ٹوٹ گیا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ٹکڑوں کو اٹھا کر ایک دوسرے کے ساتھ جوڑا اور اس میں کھانا جمع کرنے لگے اور فرمانے لگے کہ تمہاری ماں کو غیرت آئی (کہ میرا کھانا تیار نہ ہوا اور دوسری نے تیار کر کے بھیج دیا) اب یہ کھالو سب نے کھانا کھایا پھر پہلی زوجہ اپنے گھر سے ایک پیالہ لے کر آئیں تو آپ نے سالم پیالہ کھانا لانے والے کو دیدیا اور ٹوٹا ہوا پیالہ اپنی زوجہ کے گھر رہنے دیا جنہوں نے پیالہ توڑا تھا۔

It was narrated that Anas bin Malik said: "The Prophet was with one of the Mothers of the Believers (his wives) and another (wife) sent a bowl containing food. She (the first wife) struck the hand of the Messenger and the bowl fell and broke. The Messenger of Allah took the two pieces and put them back together. then he started gathering up the food and putting it in (the bowl). He said: 'Your mother was jealous. Eat’ So they ate, and she (the wife who broke the bowl) brought the bowl that was in her house and gave the intact bowl to the Messenger, who left the broken bowl in the house of the one who broke it"

یہ حدیث شیئر کریں