سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ وصیتوں کا بیان ۔ حدیث 865

زندگی میں خرچ سے بخیلی اور موت کے وقت فضول خرچی سے ممانعت

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , شریک , عمارہ بن قعقاع بن شبرمہ , ابوزرعہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ شُبْرُمَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ نَبِّئْنِي مَا حَقُّ النَّاسِ مِنِّي بِحُسْنِ الصُّحْبَةِ فَقَالَ نَعَمْ وَأَبِيکَ لَتُنَبَّأَنَّ أُمُّکَ قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ ثُمَّ أُمُّکَ قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ ثُمَّ أُمُّکَ قَالَ ثُمَّ مَنْ قَالَ ثُمَّ أَبُوکَ قَالَ نَبِّئْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ عَنْ مَالِي کَيْفَ أَتَصَدَّقُ فِيهِ قَالَ نَعَمْ وَاللَّهِ لَتُنَبَّأَنَّ أَنْ تَصَدَّقَ وَأَنْتَ صَحِيحٌ شَحِيحٌ تَأْمُلُ الْعَيْشَ وَتَخَافُ الْفَقْرَ وَلَا تُمْهِلْ حَتَّی إِذَا بَلَغَتْ نَفْسُکَ هَا هُنَا قُلْتَ مَالِي لِفُلَانٍ وَمَالِي لِفُلَانٍ وَهُوَ لَهُمْ وَإِنْ کَرِهْتَ

ابوبکر بن ابی شیبہ، شریک، عمارہ بن قعقاع بن شبرمہ، ابوزرعہ، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ایک مرد نبی کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مجھے بتائیے کہ حسن صحبت کی وجہ سے لوگوں کا مجھ پر کیا حق ہے؟ آپ نے فرمایا جی ہاں تیرے باپ کی قسم تجھے بتا دیا جائے گا تیری ماں کا تجھ پر سب سے زیادہ حق ہے کہنے لگا پھر کس کا؟ فرمایا پھر بھی ماں کا بولا پھر کس کا؟ فرمایا پھر بھی ماں کا بولا پھر کس کا فرمایا باپ کا بولا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مجھے بتائیے کہ اپنے مال میں سے کیسے صدقہ کروں فرمایا جی ہاں اللہ کی قسم تجھے ضرور بتا دیا جائے گا تو تندرست ہو تجھ میں مال کی حرص ہو، تجھے زندگی کی امید ہو اور فقر کا خوف ہو ایسی حالت میں صدقہ کر اور صدقہ میں تاخیر نہ کر یہاں تک کہ جب تیری روح یہاں (حلق میں) پہنچ جائے تو کہے کہ میرا مال فلاں کے لئے ہے اور فلاں کے لئے حالانکہ وہ ان کا ہوچکا ہے خواہ تجھے پسند نہ ہو۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “A man came to the Prophet and said: 'O Messenger of Allah, tell me, which of the people has most right to my good companionship?' He said: 'Yes, by your father, you will certainly be told. He said: 'Your mother.' He said, 'Then who?' He said: 'Then your mother.' He said: 'Then who?' He said: 'Then your mother.' He said: 'Then who?' He said: 'Then your father.' He said: 'Tell me, 0 Messenger of Allah, about my wealth – how should I give in charity?' He said: 'Yes, by Allah, you will certainly be told. You should give in charity when you are still healthy and greedy for wealth, hoping for a long life and fearing poverty. Do not tarry until your soul reaches here and you say: "My wealth is for so-and-so," and "My wealth is for so-and-so," and it will be for them even though you dislike that.'"

یہ حدیث شیئر کریں