سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ وصیتوں کا بیان ۔ حدیث 866

زندگی میں خرچ سے بخیلی اور موت کے وقت فضول خرچی سے ممانعت

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , یزید بن ہارون , جریر بن عثمان , عبدالرحمن بن میسرہ , جبیر بن نفیر , بسر بن حجاج قرشی

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا حَرِيزُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ بُسْرِ بْنِ جَحَّاشٍ الْقُرَشِيِّ قَالَ بَزَقَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي کَفِّهِ ثُمَّ وَضَعَ أُصْبُعَهُ السَّبَّابَةَ وَقَالَ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَنَّی تُعْجِزُنِي ابْنَ آدَمَ وَقَدْ خَلَقْتُکَ مِنْ مِثْلِ هَذِهِ فَإِذَا بَلَغَتْ نَفْسُکَ هَذِهِ وَأَشَارَ إِلَی حَلْقِهِ قُلْتَ أَتَصَدَّقُ وَأَنَّی أَوَانُ الصَّدَقَةِ

ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، جریر بن عثمان، عبدالرحمن بن میسرہ، جبیر بن نفیر، حضرت بسر بن حجاج قرشی فرماتے ہیں کہ نبی نے اپنی ہتھیلی میں تھتکارا پھر اپنی شہادت کی انگلی اس پر رکھ کر فرمایا اللہ عزوجل فرماتے ہیں آدم کا یٹا مجھے کہاں عاجزو بے بس کرسکتا ہے حالانکہ میں نے تجھ کو ایسی ہی چیز (منی) سے پیدا کیا ہے پھر جب تیرا سانس یہاں پہنچ جاتا ہے اور آپ نے حلق کی طرف اشارہ کیا تو تو کہتا ہے میں صدقہ کرتا ہوں اب صدقہ کرنے کا وقت کہاں رہا۔

It was narrated that Busr bin Jahhash Al-Qurashi that the Prophet spat in his palm then pointed to it with his index finger and said: "Allah says: 'Do you think you can escape from My punishment, O son of Adam, when I have created you from something like this? When your soul reaches here' – and (the Prophet) pointed to his throat- 'You say: I give charity.' But it is too late for charity?"

یہ حدیث شیئر کریں