سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ وصیتوں کا بیان ۔ حدیث 869

تہائی مال کی وصیت

راوی: صالح بن محمد بن یحییٰ بن سعید , عبداللہ بن موسی , مبارک بن حسان , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مُحَمَّدِ بنِ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی أَنْبَأَنَا مُبَارَکُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا ابْنَ آدَمَ اثْنَتَانِ لَمْ تَکُنْ لَکَ وَاحِدَةٌ مِنْهُمَا جَعَلْتُ لَکَ نَصِيبًا مِنْ مَالِکَ حِينَ أَخَذْتُ بِکَظَمِکَ لِأُطَهِّرَکَ بِهِ وَأُزَکِّيَکَ وَصَلَاةُ عِبَادِي عَلَيْکَ بَعْدَ انْقِضَائِ أَجَلِکَ

صالح بن محمد بن یحییٰ بن سعید، عبداللہ بن موسی، مبارک بن حسان، نافع، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے آدم کے بیٹے دو چیزوں میں تیرا کچھ حق نہ تھا ایک تیرا سانس روکتے وقت تیرے مال میں ایک (تہائی) حصہ تیرے اختیار میں کر دیا تاکہ میں تجھے اس کے ذریعہ پاک اور صاف کروں اور دوسری چیز میرے بندوں کا تیری نماز جنازہ تیری عمر پوری ہونے کے بعد۔

It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah said: "(Allah says 🙂 O son of Adam I have given you two things which you do not deserve (except by the mercy of Allah): I allow you to dispose of a share of your wealth when you are on your deathbed, in order to cleanse and purify you, and My slaves pray for you after your life is over."

یہ حدیث شیئر کریں