سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1008

فقیروں کے ساتھ بیٹھنے کی فضیلت ۔

راوی: یحییٰ بن حکیم , ابوداؤد , قیس بن ربیع , مقدام بن شریح , سعد

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَعْدٍ قَالَ نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِينَا سِتَّةٍ فِيَّ وَفِي ابْنِ مَسْعُودٍ وَصُهَيْبٍ وَعَمَّارٍ وَالْمِقْدَادِ وَبِلَالٍ قَالَ قَالَتْ قُرَيْشٌ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّا لَا نَرْضَی أَنْ نَکُونَ أَتْبَاعًا لَهُمْ فَاطْرُدْهُمْ عَنْکَ قَالَ فَدَخَلَ قَلْبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ذَلِکَ مَا شَائَ اللَّهُ أَنْ يَدْخُلَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَطْرُدْ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ الْآيَةَ

یحییٰ بن حکیم، ابوداؤد، قیس بن ربیع، مقدام بن شریح، حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے یہ آیت ہم چھ آدمیوں کے بارے میں اتری میں، ابن مسعود، صہیب، عمار، مقداد اور بلال میں قریش کے لوگوں کے ساتھ بیٹھنا نہیں چاہتے ان کو آپ اپنے پاس سے ہٹا (دھتکار) دیجئے اس بات کو سن کر آپ کے دل میں آیا جو اللہ کو آنامنظور تھا پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری (وَلَا تَطْرُدْ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ) 6۔ الانعام : 52) اس کا ترجمہ اوپر گزر چکا۔

It was narrated that Sa'd said: "This Verse was revealed concerning us six: Myself. Ibn Mas'ud, Suhaib, 'Ammar, Miqdad and Bilal.The Quraish said to the Messenger of Allah P.B.U.H: 'We do not want to join them, send them away.' Thoughts of that entered the heart of the Messenger of Allah as much as Allah willed, then Allah revealed: "And turn not away those who invoke their Lord, morning and afternoon seeking His Face. You are accountable for them in nothing, and they are accountable for you in nothing, that you may turn them the away, and thus become of unjust.''(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں