مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ قریب المرگ کے سامنے جو چیز پڑھی جاتی ہے اس کا بیان ۔ حدیث 104

قریب المرگ کو تلقین کرو

راوی:

وعن عبد الله بن جعفر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لقنوا موتاكم لا إله إلا الله الحليم الكريم سبحان الله رب العرش العظيم الحمد لله رب العالمين " قالوا : يا رسول الله كيف للأحياء ؟ قال : " أجود وأجود " . رواه ابن ماجه

حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " تم لوگ قریب المرگ کو اس کلمہ کی تلقین کرو، دعا (لا الہ الا اللہ الحلیم الکریم سبحان اللہ رب العرش العظیم الحمدللہ رب العالمین)۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو بردبار و بزرگ ہے پاک ہے اللہ جو عرش عظیم کا مالک ہے ، تمام تعریفیں اللہ ہی کی ہیں جو دونوں جہانوں کا پروردگار ہے۔ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! تندرستوں کو یہ کلمہ سکھانا کیسا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " بہتر اور بہت بہتر" ۔ (ابن ماجہ)

تشریح
ابن عساکر رحمہ اللہ نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا' میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے چند کلمات سنے ہیں کہ جو شخص انہیں اپنے انتقال کے وقت پڑھ لے تو وہ جنت میں داخل ہو گا اور وہ کلمات یہ ہیں۔ لا الہ الا اللہ الحلیم الکریم تین مرتبہ الحمدللہ رب العالمین تین مرتبہ اور اس کے بعد آیت (تبارک الذی بیدہ المک یحیی ویمیت وھو علی کل چیز قدیر)۔

یہ حدیث شیئر کریں