مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ عرفات اور مزدلفہ سے واپسی کا بیان ۔ حدیث 1161

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عرفات ومزدلفہ کا پورا درمیانی راستہ سواری پر طے کیا

راوی:

عن يعقوب بن عاصم بن عروة أنه سمع الشريد يقول : أفضت مع رسول الله صلى الله عليه و سلم فما مست قدماه الأرض حتى أتى جمعا . رواه أبو داود

حضرت یعقوب بن عاصم بن عروہ (تابعی) سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت شرید رضی اللہ تعالیٰ عنہ (صحابی) کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میں (عرفات ) واپسی میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ تھا چنانچہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قدم مبارک زمین پر نہیں گئے یہاں تک کہ مزدلفہ پہنچے۔ (ابوداؤد)

تشریح
اس روایت کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عرفات سے مزدلفہ تک کا پورا راستہ سواری پر طے کیا پیدل نہیں چلے، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پورے راستہ میں زمین پر قدم ہی نہیں رکھے کیونکہ صحیح بخاری میں منقول ہے کہ عرفات سے واپسی کے موقع پر راستہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (سواری سے اتر کر) پہاڑ کے ایک درہ کی طرف تشریف لے گئے اور وہاں پیشاب کیا اور پھر وضو کیا یہ دیکھ کر حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! کیا نماز کا وقت آ گیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نماز تو آگے آ رہی ہے (یعنی مزدلفہ پہنچ کر پڑھیں گے)۔

یہ حدیث شیئر کریں