مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ بہترین صدقہ کا بیان ۔ حدیث 440

بہترین اور بدترین لوگوں میں چند

راوی:

وعن أبن عباس قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ألا أخبركم بخير الناس ؟ رجل ممسك بعنان فرسه في سبيل الله . ألا أخبركم بالذي يتلوه ؟ رجل معتزل في غنيمة له يؤدي حق الله فيها . ألا أخبركم بشر الناس رجل يسأل بالله ولا يعطي به " . رواه الترمذي والنسائي والدارمي

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں بتاؤں کہ بہتر آدمی کون ہے؟ وہ شخص ہے جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں اپنے گھوڑے کی لگام پکڑے کھڑا ہے یعنی میدان جنگ میں گھوڑے پر سوار ہو کر کافروں کے ساتھ جنگ کا منتظر ہے کیا میں تمہیں بتاؤں کہ وہ کون شخص ہے جو مذکورہ بالا شخص (یعنی مجاہد) کے مرتبہ کے قریب ہے؟ وہ شخص ہے جس نے اپنی چند بکریوں کے ساتھ گوشہ نشینی اختیار کر لی ہے اور اللہ تعالیٰ کا حق ادا کرتا ہے یعنی وہ چند بکریاں لے کر لوگوں سے دور ہو کر جنگل میں جا بسا اور وہاں اپنی بکریوں پر گزر بسر کرتا ہے اور ان کی بروقت زکوۃ ادا کرتا رہتا ہے) کیا میں تمہیں بتاؤں کہ بدترین آدمی کون ہے؟ وہ شخص ہے جس سے اللہ کی قسم کے ساتھ سوال کیا جاتا ہے (یعنی کوئی سائل اس سے اس طرح مانگتا ہے کہ تمہیں اللہ کی قسم! مجھے عطا کرو) مگر وہ سائل کا سوال پورا نہیں کرتا۔ (ترمذی، نسائی، دارمی)

تشریح
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ بہترین اور اچھے لوگوں میں سے ایک وہ شخص بھی ہے جو اللہ کی راہ میں کافروں کے ساتھ جنگ کا منتظر ہوتا ہے۔ یہ مفہوم اس لئے اختیار کیا جاتا ہے کہ غازی یا مجاہد سب لوگوں سے افضل نہیں ہے۔
اسی طرح بدترین سے بھی یہ مراد ہے کہ بد اور برے لوگوں میں سے ایک شخص وہ بھی ہے جس سے کوئی سائل اللہ کی قسم دے کر سوال کرے مگر وہ اس کا سوال پورا نہ کرے۔

یہ حدیث شیئر کریں