مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ بہترین صدقہ کا بیان ۔ حدیث 441

سائل کو خالی ہاتھ واپس نہ جانے دو

راوی:

وعن أم محيد قالت : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ردوا السائل ولو بظلف محرق " . رواه مالك والنسائي وروى الترمذي وأبو داود معناه

حضرت ام مجید رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ سائل کو کچھ دے کر واپس کرو اگرچہ وہ جلا ہوا کھر ہی کیوں نہ ہو۔ (مالک و نسائی) ترمذی اور ابوداؤد نے اس کے ہم معنی روایت نقل کی ہے۔

تشریح
بظلف محرق اپنے اصل معنی کے لئے استعمال نہیں کیا گیا ہے یعنی اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ سائل کو جلا ہوا کھر ہی دے دیا جائے کیونکہ یہ کوئی قابل انتفاع چیز نہیں ہے بلکہ یہ لفظ بطور مبالغہ استعمال فرمایا گیا ہے، جس کا مفہوم یہ ہے کہ کوئی سائل تمہارے پاس آئے تو اسے خالی ہاتھ واپس نہ کرو۔ بلکہ تمہیں اس وقت جو بھی ادنیٰ ٰسے ادنیٰ اور کمتر چیز میسر ہو وہ سائل کو دے دو۔

یہ حدیث شیئر کریں