مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ رویت ہلال کا بیان ۔ حدیث 487

افطار میں جلدی بھلائی ہے

راوی:

وعن سهل قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لا يزال الناس بخير ما عجلوا الفطر "

حضرت سہل رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تک لوگ افطار میں جلدی کرتے رہیں گے بھلائی کے ساتھ رہیں گے۔ (بخاری مسلم)

تشریح
افطار میں جلدی کا مطلب یہ ہے کہ آفتاب کے غروب ہو جانے کے بعد افطار میں دیر نہ لگائی جائے ، شہروں میں غروب آفتاب کی علامت یہ ہے کہ مشرق کی جانب سیاہی بلند ہو جائے یعنی جہاں سے صبح صادق شروع ہوتی ہے وہاں تک پہنچ جائے تو آسمان کے بیچوں بیچ سیا ہی کا پہنچنا شرط نہیں ہے۔
غروب آفتاب کے بعد افطار میں جلدی کرنے سے اہل کتاب کی مخالفت بھی ہوتی ہے کیونکہ وہ افطار میں اس وقت تک تاخیر کرتے ہیں جب کہ ستارے خوب اچھی طرح نہیں نکل آتے مسلمانوں میں اہل بدعت یعنی روافض کے یہاں بھی اسی پر عمل ہے لہٰذا ان کی مخالفت بھی ہو جاتی ہے۔
صحیح احادیث کے بموجب مغرب کی نماز پڑھنے سے پہلے افطار کرنا سنت ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں