مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ اعتکاف کا بیان ۔ حدیث 618

معتکف کے لئے اجر

راوی:

وعن ابن عباس : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال في المعتكف : " هو يعتكف الذنوب ويجري له من الحسنات كعامل الحسنات كلها " . رواه ابن ماجه

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اعتکاف کرنے والے کے بارہ میں فرمایا کہ وہ گناہوں سے محفوظ رہتا ہے اور اس کے لئے نیکیوں کا سلسلہ تمام نیکی کرنے والوں کی مانند جاری رہتا ہے۔ (ابن ماجہ)

تشریح
گناہوں سے محفوظ رہتا ہے، یعنی جو شخص اعلی اور نیک مقاصد (مثلا اعتکاف کی نیت ) کے لئے مسجد میں ٹھہرا رہتا ہے اس کی شان یہ ہے کہ وہ اکثر گناہوں سے محفوظ رہتا ہے۔ لفظ یجری راء مہملہ کے ساتھ مجہول کا صیغہ ہے اور بعض حضرات نے کہا ہے کہ یہ صیغہ معروف ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص اعتکاف کی حالت میں ہوتا ہے اور وہ اس اعتکاف کی وجہ سے جن نیک اعمال مثلا عبادت اور نماز جنازہ وغیرہ سے باز رہتا ہے تو اس کے لئے ان نیک اعمال کے ثواب کا سلسلہ جاری کر دیا جاتا ہے جس طرح ان نیکیوں کے کرنے والوں کے لئے۔ اور مشکوۃ کے ایک صحیح نسخہ میں یہ لفظ راء معجمہ کے ساتھ بصیغہ معروف یعنی یجری منقول ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ اعتکاف کرنے والا اپنے اعتکاف کی وجہ سے جن نیک اعمال مثلا عیادت مریض، نماز جنازہ کے ساتھ جانا مسلمانوں کے ساتھ ملاقات نیک معاملات یا اسی قسم کے دوسرے امور تو اسے ان نیک اعمال کا اسی طرح ثواب دیا جاتا ہے جس طرح ان اعمال کے کرنے والوں کو۔ بہر کیف صرف الفاظ کا فرق ہے ورنہ تو جہاں تک معنی کا تعلق ہے مفہوم دونوں کا ایک ہی ہے۔ اعتکاف کے فوائد و برکات یہ ہیں کہ معتکف کا دل امور دنیا کی غلاظت سے پاک رہتا ہے۔ وہ اپنا نفس اللہ تعالیٰ کے سپرد کر دیتا ہے مسلسل عبادت اور خانہ اللہ میں رہتا ہے اللہ کا قرب اسے بہت زیادہ حاصل ہوتا ہے اور رحمت الٰہی اس پر نازل ہوتی رہتی ہے گویا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے قلعہ اور اس کی پناہ میں رہتا ہے کہ شیطان کے مکر و فریب سے بچا رہتا ہے۔
معتکف کی مثال اس شخص کی سی ہے جو بادشاہ کے دروازے پر پڑ جائے اور اپنی درخواست و حاجت پیش کرتا رہے اسی طرح معتکف بھی گویا زبان حال سے کہتا ہے کہ اے میرے مولیٰ، اے میرے پروردگار! میں تیرے دروازے پر پڑا رہوں گا یہاں سے اس وقت تک ٹلوں گا نہیں جب تک کہ تو میری بخشش نہیں کرے گا میرے مقاصد پورے نہیں کرے گا اور میرے دینی و دنیاوی غم و آلام دور نہیں کرے گا۔
الحمدللہ کتاب الصوم ختم ہوئی۔ آگے کتاب فضائل القرآن ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں