مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ ذکراللہ اور تقرب الی اللہ کا بیان ۔ حدیث 798

بہترین سرمایہ

راوی:

وعن ثوبان قال : لما نزلت ( والذين يكنزون الذهب والفضة )
كنا مع النبي صلى الله عليه و سلم في بعض أسفاره فقال بعض أصحابه : نزلت في الذهب والفضة لو علمنا أي المال خير فنتخذه ؟ فقال : " أفضله لسان ذاكر وقلب شاكر وزوجة مؤمنة تعينه على إيمانه " . رواه أحمد والترمذي وابن ماجه

حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ جب یہ آیت (وَالَّذِيْنَ يَكْنِزُوْنَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ) 9۔ التوبہ : 34) ۔ جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرتے ہیں الخ نازل ہوئی تو اس وقت ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ کسی سفر میں تھے (یہ آیت سن کر) بعض صحابہ نے کہا کہ سونے اور چاندی کے بارہ تو یہ آیت نازل ہو گئی اور ہمیں ان چیزوں کا حکم اور ان کی مذمت معلوم ہوئی ۔ کاش ہمیں یہ معلوم ہو جائے کہ سونے اور چاندی کے علاوہ اور کون سا مال بہتر ہے تاکہ ہم اسے جمع کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ اللہ کا ذکر کرنے والی زبان، شکر ادا کرنے والا ، اور مسلمان بیوی جو اپنے شوہر کے ایمان کی مددگار ہو بہترین مال ہے۔ (احمد، ترمذی، ابن ماجہ)

تشریح
بظاہر تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ صحابہ نے ظاہری مال ہی کی قسم سے کسی چیز کی تعیین کی خواہش کا ظہار کیا تھا لیکن حقیقت میں ان کی مراد یہی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوئی ایسی چیز بتا دیں جو ظاہری مال کے علاوہ ہو مگر ایسا سرمایہ جو ہماری پیش آنے والی حاجتوں میں نفع بخش ثابت ہو چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی حقیقی مراد کے پیش نظر وہ چیزیں بتائی جو مفید ہیں اور جن کے بہترین سرمایہ ہونے میں کوئی شک نہیں۔
" جو اپنے شوہر کے ایمان کی مددگار ہو " کا مطلب یہ ہے کہ اپنے شوہر کے دینی امور اور دینی فرائض کی ادائیگی میں معاون مددگار ہو مثلا نماز کا وقت آئے تو اسے نماز کی یاد دلائے ۔ روزہ کا زمانہ آئے تو اسے روزہ رکھنے کے سلسلہ میں اس کی ضروریات پوری کرے اور ان کے علاوہ دیگر عبادتوں کے وقت اس کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کرے۔ نیز شوہر کے لئے وہ ایسے حالات پیدا کرے کہ وہ نیک کاموں میں مشغول رہ سکے، اس کو بدکاری اور تمام حرام چیزوں سے روکے حرام کی کمائی اور ناجائز پیشہ سے اسے باز رکھے اسی طرح اگر وہ کسی برائی کی راہ پر لگے تو اسے اس راہ سے ہٹائے ۔

یہ حدیث شیئر کریں