مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ آرزوئے موت اور موت کو یاد رکھنے کی فضیلت کا بیان ۔ حدیث 87

موت تحفہ مومن ہے

راوی:

وعن ابن مسعود أن نبي الله صلى الله عليه و سلم قال ذات يوم لأصحابه : " استحيوا من الله حق الحياء " قالوا : إنا نستحيي من الله يا نبي الله والحمد لله قال : " ليس ذلك ولكن من استحيى من الله حق الحياء فليحفظ الرأس وما وعى وليحفظ البطن وما حوى وليذكر الموت والبلى ومن أراد الآخرة ترك زينة الدنيا فمن فعل ذلك فقد استحيى من الله حق الحياء " . رواه أحمد والترمذي وقال : هذا حديث غريب

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا " مومن کا تحفہ موت ہے" اس روایت کو بیہقی نے شعب الایمان میں نقل کیا ہے۔

تشریح
مطلب یہ ہے کہ مومن کے حق میں موت اللہ تعالیٰ کی جانب سے بمنزلہ تحفہ ہے، کیونکہ مومن موت کے ذریعہ آ کر کے اجر و ثواب اور وہاں کے بلند درجات کو پہنچتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں