مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ آرزوئے موت اور موت کو یاد رکھنے کی فضیلت کا بیان ۔ حدیث 88

پیشانی کے پسینے کے ساتھ مرنے کا مطلب اور اس کی حقیقت

راوی:

وعن عبد الله بن عمرو قال ك قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " تحفة المؤمن الموت " . رواه البيهقي في شعب الإيمان

حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " مومن پیشانی کے پسینے کے ساتھ مرتا ہے" (ترمذی ، نسائی، ابن ماجہ)

تشریح
بعض حضرات تو کہتے ہیں کہ " پیشانی کے پسینہ کے ساتھ مرنا " جان کنی کی شدت سے کنایہ ہے جس کے سبب سے مرنے والے کے گناہ دور ہوتے ہیں اور آخرت میں اس کے مرتبے بلند ہوتے ہیں۔ بعضوں نے کہا ہے کہ یہ اس بات سے کنایہ ہے کہ مومن تا دم مرگ حلال روزی کی طلب میں مشقت و محنت اٹھاتا ہے اور عبادت میں ریاضت و مجاہدہ کرتا ہے۔ بعض علماء کہتے ہیں کہ " مرنے کے وقت پیشانی پر پسینہ آنا " سعادت و بھلائی کی علامت ہے۔ بعض علماء نے کہا ہے کہ " اس سے مراد یہ ہے کہ موت مومن کے لئے مشقت و شدت اور کرب و تکلیف کا سبب نہیں ہے سوائے اس کے کہ صرف اس کی پیشانی عرق آلود ہو جاتی ہے۔ و اللہ اعلم۔

یہ حدیث شیئر کریں