مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ مختلف اوقات کی دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 975

گھر میں داخل ہونے کے وقت کی دعا

راوی:

وعن أبي مالك الأشعري قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إذا ولج الرجل بيته فليقل : اللهم إني أسألك خير المولج وخير المخرج بسم الله ولجنا وعلى الله ربنا توكلنا ثم ليسلم على أهله " . رواه أبو داود

حضرت ابومالک اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب کوئی شخص اپنے گھر میں داخل ہو تو اسے چاہئے کہ وہ یہ دعا پڑھے۔ (اللہم انی اسئلک خیر المولج وخیر المخرج بسم اللہ ولجنا وعلی اللہ ربنا توکلنا)۔ اے اللہ ! میں تجھ سے گھر میں داخل ہونے اور گھر سے باہر نکلنے کی بھلائی مانگتا ہوں (یعنی گھر میں آنا اور گھر سے نکلنا خیر و برکت کے ساتھ ہو۔) اللہ کے نام سے ہم گھر میں داخل ہوئے اور ہم نے اللہ پر کہ وہ ہمارا رب ہے بھروسہ کیا) اس کے بعد اسے چاہئے کہ وہ اپنے گھر والوں کو سلام کرے۔ (ابوداؤد)

تشریح
حصن حصین میں یہ دعا ابوداؤد ہی سے نقل کی گئی ہے اس میں بسم اللہ ولجنا کے بعد بسم اللہ خرجنا ۔ اللہ کے نام سے ہم گھر سے نکلے۔ بھی ہے چنانچہ اصل ابوداؤد کو دیکھنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس میں بھی یہ جملہ موجود ہے اس لئے ہو سکتا ہے کہ یا تو خود مؤلف مشکوۃ علیہ الرحمہ اس جملہ کو لکھنا بھول گئے ہوں یا پھر کاتب کی غلطی سے یہ جملہ نقل ہونے سے رہ گیا ہو، بہر کیف اس دعا کو پڑھتے وقت اس جملہ کو بھی پڑھنا چاہئے۔
علماء نے لکھا ہے کہ اپنے گھر میں داخل ہونے اور یہ دعا پڑھنے کے بعد اپنے گھر والوں کو تو سلام کرنا ہی چاہئے جیسا کہ حدیث نے وضاحت کے ساتھ بتایا ہے لیکن اگر گھر میں کوئی موجود نہ ہو تب بھی بہ نیت ملائکہ سلام کر لینا چاہئے کیونکہ وہاں ملائکہ تو بہر صورت ہوتے ہی ہیں اور اس صورت میں اس طرح سلام کرنا چاہئے ۔ السلام علی عباد اللہ الصالحین۔

یہ حدیث شیئر کریں